(58) ساز باز
دل جلایا بڑا زمانے نے
پھر بھی کرنا نہ ساز باز آۓ
لوگ پتھر ہوۓ ہیں جن ہاتھوں
ہم انہیں پر جگر گداز آۓ
اپنے زخموں پہ جب نظر ڈالی
زخمی دل کی وفا پہ ناز آۓ
جنکو تنقید سے ملے تسکیں
خود پہ کرنے نہ اعتراض آۓ
جانے مُمتاز دل دکھانے سے
باز کیوں نہ وہ دلنواز آۓ
پھر بھی کرنا نہ ساز باز آۓ
لوگ پتھر ہوۓ ہیں جن ہاتھوں
ہم انہیں پر جگر گداز آۓ
اپنے زخموں پہ جب نظر ڈالی
زخمی دل کی وفا پہ ناز آۓ
جنکو تنقید سے ملے تسکیں
خود پہ کرنے نہ اعتراض آۓ
جانے مُمتاز دل دکھانے سے
باز کیوں نہ وہ دلنواز آۓ
●●●
کلام:مُمتازملک
کلام:مُمتازملک
مجموعہ کلام:
میرے دل کا قلندر بولے
اشاعت:2014ء
●●●
●●●
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں