(21) ڈرتے ہو مجھ سے
قوم ہوں میں ڈرتے ہو مجھ سے
مجھ کو لوٹ کے
مجھکو بیچ کے
بے شرمی کی حد کو توڑے
چار آنکھیں کرتے ہو مجھ سے
قوم ہوں میں ڈرتے ہو مجھ سے
سارے ظالم سارے ڈاکو
سارے شرابی سارے ہلاکو
میرے منہ پر کالک مل کر
رحم طلب کرتے ہو مجھ سے
قوم ہوں میں ڈرتے ہو مجھ سے
میں مظلوم اور میں بیچاری
دنیا میں ہوں ماری ماری
بچے میرے بھٹکیں دردر
صرف نظر کرتے ہو مجھ سے
قوم ہوں میں ڈرتے ہو مجھ سے
جب مرنا ہے سوچ لیا ہے
اب دھرنا ہے سوچ لیا ہے
اپنی شرط پہ اب جاں دینگے
جان طلب کرتے ہو مجھ سے
قوم ہوں میں ڈرتے ہو مجھ سے
جھوٹو تم سے اب نہ ڈریں گے
بجلی بنکر تم پہ گریں گے
موت اور بھوک کے بانٹنے والو
کیوں بڑ بڑ کرتے ہو مجھ سے
قوم ہوں میں ڈرتے ہو مجھ سے
●●●
کلام: ممتازملک
مجموعہ کلام:
میرے دل کا قلندر بولے
اشاعت: 2014ء
●●●
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں