ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 16 اگست، 2013

● (27) ابر رحمت/ شاعری ۔ میرے دل کا قلندر بولے


(27) ابر رحمت

  
 ہو کیا اچھا کہ میرے ملک پر تُو ابر رحمت بنکے برسے
یہاں سب کچھ میسر ہو کوئی لُقمے کو نہ ترسے

نہ ماں کی گود سونی ہو نہ چوڑی ہاتھ کی ٹوٹے
تلاش رزق میں کوئی نہ جائے اب کبھی گھر سے

تمناؤں کی سب تکمیل میرے گھر تک آتی ہو
فصیل شہر سے باہر کوئی خواہش نہ جاتی ہو

میں اپنے دل کا اک پرچم بنا کر اسکو لہراؤں
سبھی بھٹکے ہوؤ پلٹو منادی آج کرواؤں

چلو ہم پھر سے اک تحریک کا آغاز کرتے ہیں
کہ لیکر سب توانائیاں نئی پرواز بھرتے ہیں

پسینہ اب نظر آئے چٹانوں کی جبینوں پر
میری مٹی کریگی فخر اپنے سب نگینوں پر

نئے رستوں کی آنکھیں اب ہماری منتظر ہوں گی
وطن کے عشق میں ممتاز اب گھڑیاں بسر ہوں گی
●●●
کلام: ممتازملک 
مجموعہ کلام: 
میرے دل کا قلندر بولے 
اشاعت: 2014ء
●●●

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/