ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

منگل، 30 اکتوبر، 2012

● (9) صلیبِ وقت/ اردو شاعری ۔میرے دل کا قلندر بولے




(9) صلیبِ وقت  
      


میرے وطن کی فضائیں ہیں سوگوار بہت
قرار ڈھونڈ کے لاؤ ہیں بیقرار بہت

وطن کی گود میں کھیلے جواں کیسے کیسے
بنا کے کوئی بہانہ لی جاں جیسے تیسے
حساب ہو گا یہ کیسے عیاں ایسے ویسے
صلیبِ وقت اُٹھاؤ ہیں انتظار بہت
قرار ڈھونڈ کے لاؤ ہیں بیقرار بہت
میرے وطن کی فضائیں ہیں سوگوار بہت

وہ کون ہیں جوستاروں کودھول میں جھونکیں
گلوں کو نوچ کے اُن کو ببول میں جھونکیں
جو شاہ رگ پہ بٹھائی ہیں سینکڑوں جونکیں
خلاصی ان سے کراؤ ہیں دل فگار بہت
قرار ڈھونڈ کے لاؤ ہیں بیقرار بہت
میرے وطن کی فضائیں ہیں سوگوار بہت

مجھے نہیں ہے ضرورت اِن حکمرانوں کی
جنہوں نے کی میری حالت بیابانوں سی
کوئی تو لے گا خبر آ کے اِن شیطانوں کی
حساب آج چکاؤ ہیں بے مُہار بہت
قرار ڈھونڈ کے لاؤ ہیں بیقرار بہت
میرے وطن کی فضائیں ہیں سوگوار بہت 
                   ●●●
کلام:مُمتاز ملک
مجموعہ کلام:
 میرے دل کا قلندر بولے
اشاعت:2014ء
●●●
 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/