ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

اتوار، 14 اکتوبر، 2012

توکّل / کالم

 توکّل
میں نے سیکھا ہے کہ
توکّل کو بھروسہ بھی کہہ سکتے ہو اور یقین بھی ۔
گویا کہ یہ ایک ایسی خوبی ہے کہ جس میں پیدا ہو جاۓاس کی خدا سے شکایتیں ختم ہو جاتی ہیں ۔
وہ جان جاتا ہے کہ جس ذاتِ پاک نے اسقدر پیار سے پیدا کیا ہے اپنی
ہر مخلوق سے زیادہ اختیار اور ذہانت عطاکی ہے۔
کیا وہ میرے حصے کی کوئ بھی خوشی یا کامیابی لکھنا بھول گیا ہو گا؟
نہی نا!!
بلکل ا یسے ہی ہمارے پیدا ہونے سے پہلے ہی ہماری بہت سی باتوں کو ہمارے لۓ طے کر لیا جاتا ہے اور ہم اپنے حصے کی کامیابیوں کو اچھے یا برے جس بھی رستے سے ڈھونڈتے ہیں ایک مقررہ وقت پر ہی اسے پا سکتے ہیں ۔نہ اس سے پہلے نہ اسکے بعد ۔
اور مقدر سے زیادہ تو کسی کو بھی کچھ نہیں ملتا۔تو پھر کسی ک منہ لال دیکھ کر اپنا منہ چانٹا مار کر لال کرنے سے کیا حاصل۔
لہذا جان لینا چاہیۓ کہ توکل ہی سب سے بڑی دولت ہے۔
تحریر۔ممّتاز ملک

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/