ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 21 اگست، 2025

مصرعہ طرح ۔مجھکو بھی انگلی پکڑ پیچھے لگایا ہوا ہے۔ اردو شاعری

 
 
دل کی مسند پہ عدو کو بھی بٹھایا ہوا ہے
 مجھکو بھی انگلی پکڑ پیچھے لگایا ہوا ہے
      (نسرین سید)
مصرعہ طرح 
               ۔۔۔۔۔۔۔۔۔


جس نے مدت سے جہاں بھر کو نچایا ہوا ہے
 اس پہ جب اپنی پڑی  قہر اٹھایا ہوا ہے 

اک نقاب اسکا الٹتا ہے تو دوجا لیکر
اک ڈھٹائی کا نیا سوانگ رچایا ہوا ہے 

ایک شے تھی جسے سب لوگ حیا کہتے تھے
ہم نے یہ گہنا تو عرصے سے گنوایا ہوا ہے 

زندگی اچھی بھلی گزری اب آہیں بھر کر 
جانے گلزار کو کیوں دشت بنایا ہوا ہے 

قدغنیں ہم نے لگائی ہیں اندھیروں پر یوں 
آرزوؤں کے چراغوں کو جلایا ہوا ہے

جسکو درپے ہیں گرانے کے لیئے گھر کے لوگ 
ہم نے یہ  گھر بڑی مشکل سے بنایا ہوا ہے 

بن کے راجہ وہ مجھے رانی بنا لیجائے
کتنی دہائیوں سے مجھے خواب دکھایا ہوا ہے 

نفرتیں بانٹنے نکلا ہے وہی حیرت ہے
راستہ جس نے محبت کا دکھایا ہوا ہے

مجھ سے کہتا ہے مجھے معاف کرو قتل اپنا
میرا قاتل میرے دروازے پہ آیا ہوا ہے

دوسروں کو بھی ہری جھنڈی دکھا رکھی ہے
"مجھکو بھی انگلی پکڑ پیچھے لگایا ہوا ہے"

اس نے ممتاز اگر بننا ہے سیکھے آ کر 
میں نے اخلاق سے کردار سجایا ہوا ہے
         (کلام: ممتازملک)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/