22 فروری 2024 ء ممتازملک کی سالگرہ کے موقع پر نظامت کرتی ہوئی ، گلوبل رائیٹرز ایسوسی ایشن اٹلی اور خزینہ شعر و ادب یوکے کے ہائیکو رباعی اور غزل کے موضوعاتی مشاعرے میں رابطہ منقطع ہونے کے بعد گلوبل کے گروپ میں انیس احمد صاحب کا خوبصورت کلام ۔ جو میرے لیئے اس مشاعرے کے سبھی احباب کی دعاؤں کیساتھ ایک اعزاز کی حیثیت رکھتا ہے۔
ملاحظہ فرمائیں
ممتاز ملک صاحبہ کو سالگرہ مبارک
ہے سالگرہ آج جہاں تاز_ جہاں ساز
ممتاز ملک آج ہیں ممتاز- جہاں ساز
ہیں دل کی بہت نرم،تبسم کی ہے عادت
ہوتی ہیں جہاں، بجنے لگیں ساز_جہاں ساز
تقریب_ادب آپ کے دم سے ہی ہے سجتی
ہوتا ہے سدا ان سے ہی آغاز_ جہاں ساز
سیکھے کوئی ان سے ہی تعلق کو نبھانا
افشا ہوا احباب پہ یہ راز_ جہاں ساز
خاموش بھی بیٹھی ہوں تو لگتا ہے سبھی کو
موجود ہیں تقریب میں گل باز_ جہاں ساز
ممتاز ملک، شہر_ادب کا ہیں خزانہ
اک ذات میں اوصاف ہیں شہباز_ جہاں ساز
(انیس احمد)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں