مصرعہ طرح
(میرا بھی حال زار ہے اردو زبان سا)
کلام:
(ممتازملک ۔پیرس)
بیٹھا کیئے تھے جس پہ بوسیدہ دیوان سا
دل رہ گیا تھا ویسے ہی خالی مکان سا
جس گھر میں رہتے کوئی تحفظ نہ مل سکے
ویرانہ ہے کھنڈر ہے بجز سائبان سا
وسعت میں اسکے سارا زمانہ سما سکے
دیکھو تو آزما کے ملے آسمان سا
اچھی دنوں کی بات تو رہنے ہی دیجیئے
اچھے دنوں کا خیال ہے وہم و گمان سا
کوشش کے باوجود ملن ہو نہیں سکا
رشتہ ہمارا اس سے رہا درمیان سا
سب جانتے ہوئے بھی تعارف طلب کریں
میرا بھی حال زار ہے اردو زباں سا
پہچانتے تھے جو وہ مجھے روندتے رہے
ممتاز مرحلہ یہ رہا امتحان سا
°°°°°°°°
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں