ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

ہفتہ، 31 اکتوبر، 2020

● لفافے ‏بولتے ہیں ‏/ ‏شاعری ‏

  
              لفافےبولتے ہیں جی
           (کلام: ممتازملک.پیرس)


انہیں تم چھیڑنے کا سوچنا بھی مت 
سچائی ان کے اندر کی کبھی تم کھوجنا بھی مت
یہ آنکھیں لال کر کے جب ڈراتے ہیں 
سمجھ جاتے ہیں ہم اس دم لفافے بولتے ہیں جی 

انہیں کردار پہ کیچڑ  گرانے کا تجربہ ہے 
نہ جب کمزوریاں ہاتھ آئیں عورت کی یہ حربہ ہے 
ازل سے ہے ابد تک ہی یہ مردانہ حقارت کہ
یہ آنکھیں کھولتے ہیں جی لفافے بولتےہیں جی

کبھی سچ بولنے کی تم نے کی جرات سمجھ جانا
کہ اب ہے سامنے میدان حریت سمجھ جانا 
مقابل ہے سماجی گدہ زرا ہشیار ہو جانا
پروں کو تولتے ہیں جی لفافے بولتے ہیں جی

انہیں ایمان سے  ہے کب غرض اور 
عقل سے کیا ہے
بھرو جب جیب تو پھر خر بھی اسپہہ شکل سے کیا ہے
اگر ائینہ دکھلاو تڑپتے ہیں بدکتے ہیں 
بڑا ہی ڈولتے ہیں جی لفافے بولتے ہیں جی
                     ۔
                         ●●●                       
         

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/