بدلتے گھر
(کلام/ممتازملک ۔پیرس)
(کلام/ممتازملک ۔پیرس)
میں نے دیکھاہے پرندوں کو بدلتے ھوۓ گھر
گھونسلہ ٹوٹنے پہ اُن کو بھٹکتے در در
کبھی صیّاد کی گولی کا نشانہ بنتے
اُن کی کھالوں میں بھرے بھُس سے بناۓ بستر
سوچ لیں وہ کہ جنہیں اپنا اصل یاد نہیں
روند کے وقت نکلتا ہے بدل کر منظر
وہ جواں جس سے جوانی نہ سنبھالی جاۓ
اور لعنت کہ ضعیفی بھی نہ جاۓ بچ کر
دوست دیکھے ہیں گزرتے یہاں ممّتاز بہت
لب پہ مسکان تو ہاتھوں میں اُٹھاۓ نشتر
۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں