ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 14 مارچ، 2019

کهول دے یہ در بیٹا ۔ سراب دنیا



کهول دے یہ در بیٹا
(کلام/ممتازملک ۔پیرس)


مجھ پہ تو کهول دے یہ در بیٹا
ورنہ ہو گا تو دربدر بیٹا

مجه کو گر یہ نصیب ہو نہ سکا
تجه کو بهی نہ ملے گا گهر بیٹا

 یاد کر ان تمام سالوں کو
 میرا کاندھا تھا تیرا سر بیٹا

تیری اک اک کسی ضرورت پر
.میں نے کهٹکائے کتنے در بیٹا

باپ سے تیرے مار کهاکها کر 
تیری خاطر نہ چھوڑا در بیٹا

تجه کو قابل بنانے کی خاطر
بیچ ڈالے سبهی ہنر بیٹا

تجه کو سوکهے پہ ڈال کر اکثر
 رات گیلے پہ کی بسر بیٹا

آنکه میں بھر کے تیری صورت کو
خواب میرے گئے بکهر بیٹا

کوکه میں تجه کو لے کے جب آئی
ساری دنیا سے تھا مفر بیٹا

آج تو قد سے میرے اونچا ہے
 تو یہ مشکل ہے کیوں ڈگر بیٹا

تیری غوں غاں سمجهنے والی ماں
جس کی سمجھا نہ تو نظر بیٹا

پرورش کے لئے تیری میرے
شوق کتنے گئے تھے مر بیٹا

تو نے جس دن نگاہ بدلی تهی 
میں جہاں سے گئی گزر بیٹا

میں نہ ہونگی تمہاری دنیامیں 
خاک  اڑائے گی رہگزر بیٹا

پھر اٹھا پاؤنگی نہیں ممتاز 
اپنی چوکھٹ سے تیرا سر بیٹا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/