بس اک ہوائی ہیں
(کلام/ممتازملک.پیرس)
(کلام/ممتازملک.پیرس)
ہوا کے زور پہ زندہ ہیں ہم بس اک ہوائی ہیں
ہوا ہے زندگی اپنی مگر کرتےخدائی ہیں
ہمیں خواہش بہت رہتی ہے اوروں کو گرانے کی
تماشا دیکھنے کی چاہ میں خود جگ ہنسائی ہیں
بظاہر سب ہی کہتے ہیں کوئی ہم سے نا بچھڑے گا
مگر ہم بھول جاتے ہیں اصل کے دن جدائی ہیں
تمنائے زمانہ میں ہم اتنا ہو گئے تنہا
بظاہر ہیں تو میلے میں تمنائے رہائی ہیں
نہ دن کا چین حاصل اور نہ شب کو سکوں ہم کو
مگر لینے دوائے دل بڑی دیتے دہائی ہیں
ہم ایسی عمر میں ہیں اب کہ اوروں کو بھی سمجھائیں
نہیں ممتاز مانے کہ سراپائے ڈھٹائی ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں