تیرا عکس
(کلام/ممتازملک ۔پیرس)
(کلام/ممتازملک ۔پیرس)
بجھ گئے تھے جو دیئے پھر سے جلانے نکلے
اب تو چلنے کی سکت اس میں کہاں ہے لیکن
ڈوب جاتے ہوئے اس دل کو بچانے نکلے
ڈوب جاتے ہوئے اس دل کو بچانے نکلے
تو کہاں ڈھونڈنے نکلا ہے ملا ہے کس کو
راہبر اب تو نئی آگ لگانے نکلے
راہبر اب تو نئی آگ لگانے نکلے
جن کا دل تھا تیرے ہاتھوں کے کسی پتھر پر
ان کے دامن سے لپٹ اشک بہانے نکلے
ان کے دامن سے لپٹ اشک بہانے نکلے
بدنصیبی کہ تیرے حصے کے صحراؤں میں اب
اشک کے جتنے تھے دریا وہ سکھانے نکلے
اشک کے جتنے تھے دریا وہ سکھانے نکلے
وہ جو قسمت میں نہیں تھا اسے رونا کیسا
خواب بھولے ہوئے کیوں پھر سے سجانے نکلے
ان کو جانا تھا چلے جاتے مگر دکھ یہ ہے
ہائے ممتاز وہ کس کس کے بہانے نکلے
خواب بھولے ہوئے کیوں پھر سے سجانے نکلے
ان کو جانا تھا چلے جاتے مگر دکھ یہ ہے
ہائے ممتاز وہ کس کس کے بہانے نکلے
۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں