ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

اتوار، 24 فروری، 2019

# موتی کونکلنا ہو گا ۔۔ سراب دنیا




موتی کو نکلنا ہو گا 
(کلام/ممتاز ملک / پیرس) 

ظلمت شب کو بہرطور تو ڈھلنا ہو گا 
اب ہر اک سیپ سے موتی نکلنا ہو گا
سو چکے ہیں جو سبھی خواب جگاو لوگو 
دل کو تعبیر کی خواہش پہ مچلنا  ہو گا

اب تو گر گر کے سنبھلنے کا روادار نہیں
ٹھوکروں سے تمہیں  ہر بار سنبھلنا ہو گا

اپنے اعصاب کو،  جذبات کو فولادی  کر
دل اگر موم بنا، اس کو پگھلنا ہو گا

اک زرا چوک نہ کر دے کہیں  برباد تجھے
وقت کی لے پہ تجھے، جھوم کے چلنا ہو گا

بن جا تو اہل ہنر ،خود پہ بھروسہ کر لے
ورنہ تجھ کو بھی، کھلونوں پہ بہلنا ہو گا

چھوڑ جائے نہ زمانہ تجھے آدھے رستے
بن کے براق تجھے آگے نکلنا ہو گا

جان لے تو جو ہے ممتاز ہے  منزل کوئی
آرزووں کو سردست  کچلنا  ہو گا
.......


http://www.tewarnews.com/एक-शायरा-एक-ग़ज़ल-20/






کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/