ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

ہفتہ، 19 جنوری، 2019

میرے ہاتھوں میں تتلی ہے




*میری مٹھی میں تتلی ہے جگنو ہیں ستارے ہیں 
مگر پھر بھی تہی داماں مقدر کیوں ہمارے ہیں 

*کبھی گرنا پڑے  تو سب نقاب اترے ہوئے دیکھو
کوئی کتنے کرے دعوے سبھی جھوٹے سہارے ہیں 

*انوکھے کھیل ہم سے زندگی نے خوب کھیلے ہیں 
وہی غیروں میں جا بیٹھے جو کہتےتھے تمہارے ہیں 

*اندھیرے اور اجالے میں بدل جاتے ہیں سائے بھی 
تو پھر کیسے نہ یہ بدلیں کہ بے بس ہیں بیچارے ہیں 

* ہم اکثر چاہ کر بھی کام نہ ممتاز آ پائے 
یہ ہی ہے شومئی قسمت سبھی قسمت کے مارے ہیں 
                        ۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/