فرعون
ممتازملک. پیرس
فرعون کوئی نام نہیں ہے یہ مصری زبان کے دو الفاظ کو جوڑا گیا ہے
اصل الفاظ ہیں
فارا،محل +اوہ ،اونچا= اونچا محل
یہ بادشاہ وقت کو تعظیم دینے کے لیئے مصریوں کی جانب سے لقب دیا جاتا تھا . جو زبان کی ہیر پھیر سے" فارا اوہ " اقوت فارا اوہ سے بگڑتے ہوئے فرعون بن گیا، اور اب تک یہ ہی چلا آ رہا ہے .
لیکن اگر قرآنی عربی میں جائیں تو قرآن فرماتا ہے...
لکل فرعون موسی
لفظی ترجمہ ہوتا ہے کہ
" ہر سرکش کے لیئے استرا ہے "
یعنی فرعون =سرکش
موسی=استرا
یعنی سرکش کو استرے کی طرح اڑا دیا جاتا ہے .
تو سرکشی کرنے والے کو فرعونیت دکھانے والا ہی کہیں گے.
کتنی عجیب بات ہے ایک زبان میں یہ لفظ عزت ہے اور دوسرے میں اسے ذلت کا درجہ حاصل ہے .
بے شک اللہ بہترین مطلب سمجھانے والا ہے . اس لیئے ہم عربی میں اللہ کے سمجھائے کون ہی بہت سمجھیں گے.
-----------
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں