ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

بدھ، 22 جولائی، 2015

امید کا دیا۔ رپورٹ ۔ عظمت نصیب گل کی کتاب رونمائی




امید کا دیا
ممتازملک ۔ پیرس


19 جولائی 2015 بروز  اتوار عید کا تیسرا دن تھا ۔ جب "پیرس ادبی فورم" کی ٹیم نے ایک خوبصورت  عید ملن مشاعرے  کا اہتمام پیرس کے علاقے گوزاں وِل  کے "تاج محل" ریسٹورنٹ میں  کیا گیا . اس مشاعرے  میں خصوصی طور پر ہی مدعو کیئے گئے مہمانوں نے شرکت کی . یوں یہ ایک عوامی پروگرام نہیں تھا بلکہ ایک خصوصی  
پروگرام تھا . پیرس ادبی فورم
کے تقریبا سبھی اراکان کیونکہ بذات خود اچھے شاعر بھی ہیں اور لکھاری بھی ہیں . اس لیئے سبھی نے اپنے اپنے کلام سے محفل میں رنگ بھرے . تقریب کا آغاز وقار بخشی نے تلاوت کلام پاک سے کیا . جبکہ نعت رسول پاک ستارہ ملک صاحبہ نے پیش کی . ایاز  محمود ایاز اور بانی فورم ثمن شاہ صاحبہ نے احسن انداز میں تقریبکی
میزبانی بھی کی اور اپنے خوبصورت اور بہت معیاری  کلام سے بھی نوازہ . جبکہ دیگر شعراء میں عاکف غنی صاحب ،بخشی وقار صاحب ، ممتازملک صاحبہ نے اپنے اپنے کلام پر حاضرین محفل سے داد پائی .


اس تقریب کے دوسرےحصے  کی
خاص بات  پیرس میں ہی مقیم ایک منفرد انداز بیاں رکھنے والے پاکستانی شاعر کی دریافت بھی تھی( جو دو کتابیں تخلیق کر چکے ہیں لیکن ابھی بہت سی نگاہوں سے اوجھل تھے) .  یہ ہیں ہمارے قلم قبیلے کا نیا اضافہ جناب عظمت نصیب گِل صاحب . جن کا نیا پنجابی شعری مجموعہ "سراب یورپ " بھی اس تقریب میں رونمائی کے لیئے پیش کیا گیا .  عظمت نصیب صاحب نے اپنے لکھے اردو اور پنجابی کلام سے چیدہ چیدہ انتخاب پیش کیا جسے حاضرین نے بے حد سراہا.  ان کے کلام میں اپنی مٹی سے جدائی کا درد بھی ہے اور اس مٹی سے جدائی کی وجہ بننے والے عناصر سے دکھ اور ناراضگی کا اظہار بھی ہے . کہیں وہ پردیس میں  تنہا مشقّتوں کے عذاب کو رقم کرتے ہیں .تو کہیں ماں جائیوں سے جدائی  اور پیاروں سے دوری کو اس کے کرب کو بیان کرتے ہیں . ان کی شاعری میں چکی کی مشقت  کا ذکر بھی ہے  اور ایک پیار کرنے والے ذمہ دار انسان کی معصوم  خواہشات دونوں ہی چھلکتی ہیں . بلاشبہ عظمت نصیب صاحب کو ہم شاعری میں ایک خوبصورت اور حساس اضافہ قرار دے سکتے ہیں . اس پروگرام  کی کوریج کے لیئے گجرات لنک سے ناصرہ خان صاحبہ،یاسر الیاس صاحب کیساتھ جبکہ اے آر وائے کی جانب سے جناب خالد بشیر صاحب  اپنے ساتھیوں کے ساتھ موجود تھے . جنہوں نے تمام احباب کو اس محفل کی مبارکباد بھی پیش کی . پروگرام کے آخر میں پرتکلف عشائیے کا بھی انتطام کیا گیا تھا . پیرس کے مقامی گائیک شاہد صاحب نے بھی خوبصرت کلام اپنی آواز میں خوبصورتی سے  پیش کیئے ۔

 پیرس ادبی فورم کی ٹیم  اس پروگرام  کے لیئے بلاشبہ مبارکباد کی مستحق ہے . جس کے ذریعے  انہوں نے نئے شعراء کے لیئے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے اور پیرس کے ادب سے لاتعلق اور ادب ناشناس  ماحول میں  امید کا ایک دیا روشن کیا ہے .جہاں جہالت کی حبس میں  اردو اور پنجابی ادب کی تازہ ہوا کا جھونکا زندگی کا پیغام دے رہا ہے . پیرس کے ان تمام ادب شناس لوگوں کے لیئے ( کہ جنہیں ہمیشہ ہی کسی پلیٹ فارم کے نہ ہونے کی شکایت رہی ہے ) یہ فورم حاضر خدمت ہے . آئیے اور اپنا کام ثابت کیجیئے .  "پیرس ادبی فورم "کا یہ قلم قبیلہ آپ کا منتظرہے .

                         ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/