ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 2 اکتوبر، 2014

خوبصورت اور بامقصد بیٹھک



خوبصورت اور بامقصد بیٹھک
ممتاز ملک ۔ پیرس


27 ستمبر 2014 بروز ہفتہ ہمارے لیئے ایک اہم دن تھا کیوں کہ ہماری اکیڈمی شاہ بانو میر اکیڈمی کے تحت ہماری اراکین لکھاری خواتین کی بیٹھک تھی ۔ تمام خواتین وقت مقررہ پر محترمہ شاہ بانو میر صاحبہ کے گھر پہنچیں ۔  جس کا آغاز اللہ کے پاک نام سے ہوا ۔ بہت سے موضوعات آج کی اس بیٹھک کا حصہ تھے ۔ جس میں اکیڈمی کے تحت جاری ہونے والے شمارے "در مکنون " کی اگلی اشاعت کے مواد ، ترتیب ، اور ذمہ داریوں پر بات کی گئی اور کئی اہم باتوں کو تفصیلی بیان کیا گیا ۔ تمام خواتین نے ہر موضوع پر بڑہ چڑھ کر بات کی اور اپنے اپنے کام کی رفتار سے باقی بہنوں کو آگاہ کیا ۔ اس شمارے کی ایڈیٹر محترمہ وقار النساء خالد صاحبہ نے سب کے تعاون کے لیئے بہنوں کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ 
کالمسٹ محترمہ نگہت سہیل صآحبہ نے ہر بات پرکُھل کراپنی رائے کا اظہار کیا ۔ اور اکیڈمی کے کاموں کو اطمینان بخش قرار دیا ۔ 
کالمسٹ محترمہ انیلہ احمد صاحبہ نے بھی مختلف باتوں پراپنی رائے اور اہم نکات پیش کیئے ۔ جن پر سب نے ٓسیر حاصل بحث کی ۔
    محترمہ شاہ بانو میر صاحبہ نے وقت کی پابندی پر سب کا شکریہ ادا کیا اور بہنوں کو انٹر نیٹ کے استعمال سے متعلق کچھ معلوموت بھی فراہم کیں ۔ اور اکیڈمی کے کاموں اور اگلے شمارے کے لیئے پچھلے شمارے کی کمی بیشی کو بھی زیر بحث لایا گیا اور اسے مذید بہتر بنانے کے لیئے مختلف آراء بھی پیش کیں  جنہیں بڑی فراخدلی سے سنا گیا اوران پراعتمادکا اظہار بھی کیا گیا ۔
 کہیں بھی ہماری بیٹھک ہو اور اسمیں پاکستان  کے حالات پر بات نہ ہو یہ تو ہو نہیں سکتا ۔ لہذا حالات حاظرہ پر بھی ایک نظر ڈالی گئی ۔ دھرنوں سے پیدا ہونے والی صورتحال خاص موضوع رہا ۔ پاکستان میں ان دھرنوں کے نتیجے میں عوام میں پیدا ہونے والا حقوق و فرائض کا شعور جو اب کبھی ائیر لائن ، کبھی ٹریفک پولیس اور پولیس سے گرفتاری پر وارنٹس کی ڈیمانڈ ، تحریری طور پر معاملات کو چلانے کا شعور یقیناابھی  کئی لوگوں کو اعتراض برائے اعتراض میں دکھائی نہیں دے رہا ۔ لیکن جلد ہی انشااللہ اس کے فوائد اور مثبت تبدیلی کو ملکی سطح پر واضح طور پر دیکھا جا سکے گا ۔ پاکستان کے حالات پر دعا بھی کی گئی۔ 
محترمہ ممتاز ملک صاحبہ نے بھی اپنے پچھلے مہینے کے کالمز اور تحریروں پر ایک  جائزہ پیش کیا ۔ جبکہ تمام سنجیدہ باتوں کے ساتھ چائے کا دور بھی چلا اور اس دوران ہنسی کے فوارے بھی چُھوٹے ۔ گویا سنجیدگی سے جو بوجھل پن پیدا ہونے کا امکان ہوتا ہے اسے روکنے کے لیئے کوئی نہ کوئی کھلکھلاتی بات گدگداتا واقعہ بھی یاد آتا رہا ۔ جس نے سبھی کو بہت ہی محظوظ کیا ۔ 
سب نے بھرپور تین گھنٹے ایک دوسرے کی سنگت میں بہترین مثبت ماحول میں گزارے ۔ بیٹھک کے آخر میں سب بہنوں نے ذہنوں میں ایک نیا عزم اور ولولہ لیئے ایک دوسرے کو الوداع کہا ۔ یاد رہے تمام بہنیں کئی کئی پبلک ٹرانسپورٹ بدل کر  اور ڈیڑہ سے دو دو گھنٹے کا سفر کر کے یہاں پہنچتی ہیں اور جاتے ہوئے بھی اتنا ہی سفر واپسی پر بھی کرتی ہیں ۔ صرف ایک ہی نیک مقصد کے تحت کہ ہم اپنی کمیونٹی اور اپنے ملک اور اپنی نئی نسل کلیئے کیا اچھا کر سکتے ہیں ۔ اس میں ہمیں کسی قسم کی کو ئی مالی اعانت کہیں سے بھی حاصل نہیں ہے ۔ اگر حاصل ہے تو پڑھنے والوں کی بے انتہاء عزت ، محبت اور اعتماد  جو ہمیں ہر بار ایک نیا عزم اور ایک نیا حوصلہ دیتی ہے ۔  خدا اس بھروسے اور عزت کو قائم رکھے اور جو بات خدا کو پسند نہیں اللہ پاک اس میں ہمارے راستوں کو مسدود کر دے ۔ اور جو کام اسے ہمارے پسند ہیں اس میں ہمارے لیئے کامیابی اور کامرانی کی راہیں کھول دے ۔
 آمین 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔









کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/