ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

اتوار، 20 جولائی، 2014

اُمّتِ مُسلِمہ کی غیرتِ مرحوم / ممتازملک۔ پیرس



اُمّتِ مُسلِمہ کی غیرتِ مرحوم
ممتازملک۔ پیرس


تمام مسلم اُمّہ اس وقت جس بے غیرتی اور بے حسی کا شکار نظر آ رہی ہے اس پر صرف کفِ افسوس ہی ملا جا سکتا ہے ۔ انہی یہودیوں اور یورپیز یہودی نواز  لابیز نے پہلے دنیا بھر کے نفسیاتی  اور خطرناک ترین درندوں کو پنجروں سے نکال کر انہیں اسلامی نام دیکے طالبان نامی دہشت گرد جماعت بنائی۔ان کے ذریعے پہلے انہیں افغانستان میں اپنی قصابی دکھانے کی اجازت دی گئی ۔ پھر منہ لگے خون کا نشہ پورا کرنے کے لیئے انہیں پاکستان میں دھکیل دیا گیا۔ جبکہ ان میں نہ کوئی مسلمان ہے نہ ہی کسی مسلمان ملک سے انکا کوئی تعلق ہے ۔  پاکستان میں انہیں خوب خون پلایا گیا۔ جب یہاں دیکھا گیا کہ فوج اب ان کی اصلیّت جاننے لگی ہے یا ان کے لیئے عملی اقدامات کے لیئے کمر باندھ رہی ہے ۔ تو ان جانوروں کے آقاؤں نے انہیں کے باقی قصائی ٹولے کو نیا نام داعش کا دیکر انہیں عراق ، شام اور ملحقہ مسلم ممالک میں مسلمانوں کے شکار کے لیئے بھیج دیا ۔ جہاں وہ کھل کھیل رہے ہیں اور ہرخطرناک ہتھیار انہیں آسانی سے مہیا کر دیا گیا ہے ۔  کوئی زرا سی عقل رکھنے والا بھی یہ بات سمجھ سکتا ہے کہ اگریہ قصائی گروپ مسلمان ہے تو آج تک اس نے کوئی شراب خانہ کیوں تباہ نہیں کیا ۔ کوئی نائیٹ کلب کیوں نہیں اڑایا ۔       کوئی جوے کا اڈا کیوں ملیا میٹ نہیں کیا ۔     انہوں نے آج تک کوئی چرچ کیوں نہیں تباہ کیا کسی غیر مسلم ملک میں کیوں تباہی نہیں پھیلائی ۔ کیا انہیں سارا جہاد مسلمانوں کے خلاف کرنا ہے ہاں کیوں کہ یہ ایک یہودی جہاد ہے ۔ اسکا مسلم جہاد سے کوئی تعلق ہے ہی نہیں ۔ جبکہ مسجدوں ، سکولوں ، مزارات اور مقدس مقامات کو اڑانے والے نہتے لوگوں کو بہیمانہ انداز میں قتل کرنے والے مسلمان تو کیا کسی بھی اینگل سے انسان بھی نہیں ہو سکتے ۔  کیا ان کے کسی بھی انداز سے ، حلیئے سے یا مقاصد سے یہ لوگ نارمل انسان لگتے ہیں ۔ مسلمانوں نے اپنے آپ کو تعلیم سے کیا دور کیا۔ بلکہ عقل و خرد سے ہی بیگانہ کر لیا ہے ۔ آج کے ہر مسلمان کو یہ سوچنا ہو گا کہ اگر اسے دنیا میں اپنی عزت بحال کرنا ہے تو ہر قیمت پر چاہے خود کو بیچ کر ہی سہی اپنی اولاد کا پڑھانا ہو گا ۔ تبھی انہیں آج کی دنیا میں جینے کا حق ملے گا ۔ یہ ہی نہیں اپنے دین کو بچانے کے لیئے بھی انہیں علم ہی کا سہارا لینا ہو گا ۔آج اسرائیل جیسا بالشت بھر کا ملک کون سی گیدڑ سنگھی رکھتا ہے کہ ہر ملک کے اندر اس کے جاسوسوں کا جال ہے۔ ہر ملک میں اعلی سطح پر اس کی دخل اندازی ہے۔ ہر جگہ دنیا میں وہ اپنی مرضی چلا رہاہے ۔ اس گیدڑ سنگھی کو علم کے علاوہ مکاری کہا جاتا ہے ۔ سازشی پن کہا جاتا ہے ۔ جس کی بنیاد یہ بات ہے کہ پانچ ہزار لوگ کسی عالمی دفتر کے باہر کھڑے ہو کر مظاہرہ کریں اس سے کہیں بہتر ہے کہ پانچ لوگ اس دفتر کے اندر بیٹھ کے ہونے والے تمام فیصلوں پر اثرانداز ہوں ۔ یہودی سازش کا معیار دیکھیں کہ اس نے تمام مسلمان ممالک میں زرخرید میرجعفراورمیرصادق خریدے۔ انہیں نوٹو ں کے زور پر ووٹوں کے ڈرامے سے لا کر اس ملک پر مسلط کیا اور پھر اس ملک کی قسمت  کے فیصلے اپنی مرضی سے کروا کر اسے اپنا زہنی غلام بنا لیا ۔ اس کا سب سے بڑا ثبوت فلسطین کے علاقہ غزہ پرہونے والے حالیہ حملے اور بمباری ہے ۔  دنیا کے کسی بھی  مسلم ملک کے حکمران نے ان کے خلاف کہیں کوئی آواز اٹھائی ؟ نہیں ۔ کیوں کہ آواز بھی کسی غیرت مند کی سنی جاتی ہے جنہیں ہڈیاں ڈالی جاتی ہیں ان کی آواز بھی کتے کے بھونکنے سے زیادہ کوئی اہمیت نہیں رکھتی ۔ دوسری جانب اس کا اگلا مکار عمل دیکھیں کہ یہودی حکومتوں سے باہر جتنی بھی یہودی آبادی ہے اسے اس بات پر تیار کیا کہ جگہ جگہ اسرائیل کے خلاف مظاہرے کرو اور بتاؤ کہ تمہیں اسرائیلی حملوں پر اعتراض ہے اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ مسلمان تو ویسے ہی جہالت کے ہاتھوں الو کے پٹھے بنے ہی ہوئے ہیں ۔ تو وہ تمہیں اپنا ہمدرد سمجھ کر ایک تو تمہیں اپنی ہر پلاننگ میں شامل کریں گے۔ دوسرا تم تمام یہودی مسلمانوں کے کسی بھی جوابی حملے سے بھی بچے رہو گے ۔ اسے کہتے ہیں آم کے آم اور گٹلیوں کے دام ۔ سعودی عرب کی حیثیت بھی سوائے امریکی دلال کے اور کچھ نہیں رہی ۔ حج اور عمرے کے نام پر ذائرین سے وہ جو کچھ نچوڑتا ہے  اس میں تیل کہ کمائی شامل کر کے اس کے جبڑوں میں ہاتھ ڈال کر امریکہ اس سے نکال لیتا ہے ۔ لہذااگرکوئی اس خوش فہمی میں ہے کہ سعودی انہیں کسی مشکل سے نکالیں گے۔ تو بھول جائیں۔ بلکہ اب بے شرمی کا وہ وقت آتا نظر آ ریا ہے۔ جب بڑے بڑے حرم بنانے کے یہ عیاش شوقین اپنی حفاظت کے لیئے بھی پاکستان کو آواز دینے والے ہیں ۔ اس وقت کے لیئے علم کا ہتھیار تیار کر لیں کہ اس سے بڑا کوئی ہتھیا رآپکوایمان اور پہچان کی یہ جنگ نہیں جِتا سکتا ۔ اللہ ہمارے حالوں پر رحم فرمائے۔ آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/