ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

منگل، 25 مارچ، 2014

یوم پاکستان23مارچ 2014 شاہ بانو میر

http://thejazba.com/%DB%8C%D9%88%D9%85%D9%90-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%B4%D8%A7%DB%81-%D8%A8%D8%A7%D9%86%D9%88-%D9%85%DB%8C%D8%B1/



       یوم پاکستان23مارچ 2014
شاہ بانو میر            

انصاف وویمن ایسوسی ایشن کا یومِ پاکستان
اعلامیہ انصاف آج سے اپنے گھر سے شروع کیا جائے ـ احتساب اپنی ذات سے شروع کیا جائے جب ہی نیا کامیاب پاکستان ممکن ہے
23 مارچ بروز اتوار انصاف وویمن ایسوسی ایشن کی جانب سے خواتین کیلیۓ خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا ـ 
جس کا مقصد قرار دادِ پاکستان کو ازسر نو دہرا کر موجودہ نازک حالات میں خواتین کے شعور کو بحال کرنا تھا ـ
انصاف وویمن ایسوسی ایشن کی ٹیم کے بھرپور کوششوں سے گزشتہ تمام پروگرامز کی طرح الحمد لِلہ یہ پروگرام بھی خواتین کو عرصہ دراز تک یاد رہے گا ـ انصاف وویمن ایسوسی ایشن واحد ایسوسی ایشن ہے جس کے پروگرامز میں دین اور دنیا دونوں کا بہترین امتزاج ملتا ہے ـ
اس پروگرام کی خاص بات یہ رہی کہ ہمیشہ کی طرح خواتین نے پوری دلجمعی اور توجہ سے پروگرام کو سنا ـ اور اس کے ہر لمحے سے محظوظ ہوئیں ـ
پروگرام کی نظامت پیرس کی قابلِ فخر خاتون محترمہ ممتاز ملک صاحبہ نے کی ـ ممتاز ملک کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے ـ پیرس کی ان گنی چُنی خواتین میں ان کا شمار ہوتا ہے جو ادب ہو صحافت سماجی ہو یا سیاسی ہر شعبے میں اپنی الگ مضبوط سوچ کے ساتھ تحریر کی صورت اپنا فرض ادا کرتی دکھائی دیتی ہیں ـ بہترین شاعرہ ہیں ـ نامور میزبان ہیں ـ 2 بہترین اصلاحی شاعری پے مبنی کتابوں کی شاعرہ ہیں ـ 3 کتابوں کی عنقریب اشاعت کروانے والی ہیں ـ انقلابی سوچ کی حامل خاتون ہیں ـ جو بڑی جرآت اور بہادری سے حالات کے سامنے ڈٹ کر اپنا مؤقف پیش کرتی ہیں ـ سچائی کوخونِ جگر دے کر جب کوئی تحریر منظرِ عام پے آتی ہے تو متعلقہ شعبے پے برق بن کر گرتی ہے ـ بطورِ خاتون ان کی مداح ہوں کہ چاہتے ہوئے بھی ان کی طرح اتنی تلخ سچائیاں لکھنے سے قاصر ہوں ـ اللہ کی خاص عنایت ہے ان پے کہ قلم جب اٹھتا ہے تو قیامت بپا کر دیتا ہے ـ
ممتاز ملک کی تحریر جیسے قاری کو اختتام تک اپنے سحر میں جکڑے رکھتا ہے ـ ویسے ہی ان کے بھرپور اندازِ نظامت میں وہی ماحول کی غلامی اس پروگرام میں بھی دکھائی ـ اڑہائی گھنٹے سے طویل دورانیے کے اس پروگرام میں ان کی ذہانت معلومات درد فکر مستقبل کیلیۓ نیک تمناؤں کا بیان اس کے ساتھ شدتِ جزبات سے کہیں کہیں ان کی آواز کو آنسوؤں میں ڈبو گیاـ
ہر خاتون نے ان کی آواز کی سچائی درد اور پیغام کو سن کر دل سے قبول کیا ـ بہترین میزبان کا حق ادا کرتے ہوئے آج کی اس تقریب کو مزید یادگار بنا دیا ـ ممتاز ملک پیرس کمیونٹی کا وہ تابناک مستقبل ہے کہ اگر اس کی تحریر کی ترشی کونظرانداز کر کے اس کے نرم نازک ذہن اور ملائم سوچ تک کسی کی رسائی ہو تو وہ ایک نئی ممتاز ملک کو پا لے گا ـ
لیکن
ہماری کمیونٹی کی ازلی بد نصیبی یہ ہے کہ ہم نے صرف سنی سنائی باتوں پے کان دھرے ـ کسی کے حال ماضی کی مثبت کوششوں کو کام کو سراہنا شائد ہمارے کمزور ذہن کی استطاعت سے باہر ہے ـ ممتاز بھی اسی ذہنی تعصب اور رویے کا شکار ہےـ
اب کچھ ذکر 23 مارچ کے حوالے ہوئے پروگرام کا ـ
پروگرام کے آغاز میں ممتاز ملک نے بانی ایسوسی ایشن محترمہ شاہ بانو میر صاحبہ اور ان کی پوری ٹیم کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا ـ
پروگرام کے آغاز سے لے کر اس کے اختتام تک حسبِ روایت ممتاز ملک صاحبہ نے پروگرام کو یوں گرفت میں رکھا کہ اس کا تسلسل دلچسپی کا معیار گزرتے ہوئے ہر لمحے کے ساتھ اور زیادہ ہوتا رہا ـ
پروگرام کا باقاعدہ آغاز محترمہ نوشین محمد صاحبہ نے خوش الحانی سے تلاوتِ کلام ِ پاک سے کیا سورہ الحجرات کی آیت 11 اور 12 بہت رِقت اور فہم کے ساتھ خواتین کے سامنے پیش کیا گیا ـ تلاوتِ کے بعد ان آیات کا ترجمہ اور تفسیر نوشین صاحبہ نے بڑی محنت اور جانفشانی سے تیار کی تھی اس کو پیش کیا ـ سورہ الحجرات کی آیات کا خلاصہ جس میں خواتین کو بتایا گیا کہ قرآن پاک کی اس انتہائی اہم سورہ مبارکہ میں کس طرح اللہ رب العزت نے فرمایا
کہ
غیبت حسد بہتان تراشی اللہ کی بہترین عطا ہمارے “” دل “” کو برباد کر کے ہمارے نامہ اعمال کو ہماری نیکیوں سے خالی کر دیتا ہے ـ “” دل “” جس کو قلب سلیم کی تشکیل کیلیۓ بنایا گیا ـ تا کہ انسان اللہ کی تخلیقات پے غوروفکر کرے اور اپنی کوتاہیوں خامیوں کو دور کر کے اس دل کو مطہر کرے اس کی اس کاوش سے دل صاف ہوگا اور قلب سلیم میں ڈھل جائے ـ
اگر ایسا نہ کیا تو یہی”" دل “”
تمام اخلاقی کمزوریوں کی آماجگاہ بنا کر ہم اس کو گناہوں میں لتھڑا ہوا دل بنا دیتے ہیں ـ جسے قلبِ اثیم کہتے ہیں ـ
خواتین نے انتہائی انہماک سے مکمل سنجیدگی سے تفسیر کو سنا ـ ٌ
انصاف ایسوسی ایشن کی چھوٹی سی بلبل پیاری بیٹی نے حمدِ باری تعالٰی ادب و احترام سے پیش کیاـ ایسوسی ایشن کا ہر ممبر اس کا قیمتی اثاثہ ہے ـ یہ چہکتی ہوئی معصوم بلبل بچپن سے پاکستان کے پروگرام میں بڑے ذوق و شوق سے حصہ لیتی ہے ـ
محترمہ ریحانہ کوثر صاحبہ انصاف وویمن ایسوسی ایشن کا قیمتی سرمایہ عالمہ ہیں اور علمی لحاظ سے تصدیق شدہ مواد پے بیان فرماتی ہیں ـ خواتین میں مذہبی حوالے سے الگ منفرد مقام رکھتی ہیں ـ آج کے اس پروگرام میں انہوں نے حدیث مبارکہ پیش کیں ـ خواتین کو دین کے ساتھ دنیا کو کیسے چلانا ہے یہ صرف آپ کو تب شعور ملے گا جب آپ قرآن و احادیث کا مطالعہ کریں گی ـ اپنی نسل کو سنوارنے کیلیۓ اپنی آخرت کو بہتر بنا کر شرمندگی سے بچنے کیلیۓ آج یہ ہمیں کرنا ہوگا کہ خود کو اپنی اولادوں کو قرآن سے جوڑیں ـ لفاظی یا زبانی کلامی یہ کہہ دینا وہی نتیجہ دے گا جو آج ہمیں پاکستان کی صورت مل رہا ہے ـ عمل کے بغیر دین کی پکار دینا لاحاصل ہے ـ وہ کہیں جو کر سکتے ہیں ـ اپنے اعمال کو عمل کی صورت ڈھالیں جیسے ہمارے اسلاف کا شعار تھا ـ
محترمہ ممتاز ملک صاحبہ نے انصاف وویمن ایسوسی ایشن کی بانی محترمہ شاہ بانو میر صاحبہ کو اور ان کی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی ایسوسی ایشن کو کمیونٹی کیلیۓ مثبت پیش رفت قرار دیا ـ ممتاز ملک نے شاہ بانو میر صاحبہ کی ادبی خدمات کے حوالے سے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی سال ہا سال سے کی گئی تحریری کاوشوں نے اب حقیقت کا روپ دھارا ہے ـ آج کئی خواتین اس سچ کے کٹھن سفر میں آپ کے ساتھ ہیں ـ ان کا کہنا تھا کہ ایک پھول آج کئی باہُنر خواتین کے ساتھ مہکتا ہوا دلکش رنگوں کے خوبصورت پھولوں کا گلدستہ بن چکا ـ جو انشاءاللہ اپنی خوشبو کو ہر سو پھیلا کر” پاکستان بہار”کا پیام ثابت ہوگا ـ
پروگرام کو آگے بڑہاتے ہوئے
ممتاز ملک صاحبہ نے قائد اعظم کے سفر کا آغاز کیا اور ان کی سیاسی جدوجہد کو بیان کیا ـ راہ میں حائل مشکلات سے نبردآزما ہوتے ہوتے ہوئے قائد 1940 سے 1947 تک کے قلیل عرصے میں پاکستان حاصل نہ کر پاتے اگر ان کی ذاتی زندگی کی اداسی کو ان کی بہن سنبھالا نہ دیتیں ـ محترمہ فاطمہ جناح کے ذکر کے بغیر قرار داد سے قیام پاکستان کا تذکرہ ادھورا ہے ـ انہوں نے بتایا کہ کیسے فاطمہ جناح نے ڈینٹسٹ ہوکر اپنی پریکٹس ختم کی اور پاکستان کے حصول کیلیۓ اپنے بھائی کی گرتی ہوئی صحت پے اپنی ساری توجہ مرکوز کر دی ـ
نمناک آواز میں ممتاز ملک نے جب دی جانے والی لاکھوں قربانیوں کا ذکر کیا تو ہال میں موجود خواتین کی آنکھیں بھی نمناک ہو گئیں ـ ماؤں کا بیٹیوں کی عزتوں کو محفوظ کرنے کیلیۓ ان کو مار دینا ـ کیسے درندہ صفت سکھوں نے اس وقت حاملہ خواتین کے پیٹ نیزوں برچھیوں اور کرپانوں سے چاک کئے اور بچوں کو مار دیا ـ آڑہائی لاکھ خواتین آج بھی سکینہ سے بلونت کور بنی ہوئی بھارت میں سسک رہی ہیں ـ جوانوں کے لاشوں سے جب بھرا خطہ ارض تو خون کی سرخی نے لفظ “”پاکستان “” لکھا ـ
آج اس ملک کے ساتھ ہمارے حکمران کیا کر رہے ہیں؟
خود
ہم کیا کر رہے ہیں؟
آج کا بکھرتا تباہ ہوتا پاکستان اس وقت کے قائد کی سوچ میں نہیں تھا ـ ورنہ شائد وہ جدجہد ملتوی کر دیتے ـ
خواتین کو اب سوچنا ہوگا ـ عملی زندگی میں اس ملک کو بچانے کیلیۓ ماں بن کر نہیں مجاہدہ بن کر کوشش کرنی ہوگی ـ اس ملک کو مضبوط کرنا ہے اور قائم رکھنا ہے ـ آج اگر یہ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے تو یقینی طور پے اس میں آج کی ماں کی کوتاہی ہے جس نے اپنی اولاد کو درست سمت نہیں دی ـ خواتین کو زمانہ قدیم کی باہمت خاتون کی طرح اپنے بچوں کی تربیت کیلیۓ خود کو منظم کرنا ہوگا تا کہ وہ ایسی نسل تیار کر سکے جو دفاع وطن کے ساتھ ساتھ استحکام وطن بھی کر سکے ـ
روحی بانو
معروف سماجی نام خواتین کے لئے قابل احترام شخصیت سدا بہار مزاج بے ضرر سوچ کی مالک ـ مثبت رویے کی الگ پہچان ـ اچھا بولیں اچھا سنیں اچھا کہیں ـ کی عملی تفسیر ـ
تقریر کے آغاز میں ہال میں تیرتی تالیوں کی آواز نے بتا دیا کہ وہ اپنی سوچ کے ساتھ مقبول ہیں ـ
محترمہ روحی بانو نے انصاف وویمن ایسوسی ایشن کی بانی محترمہ شاہ بانو میر صاحبہ کو ایسوسی ایشن کے بامقصد قیام اور اسکی کمیونٹی کیلیۓ کی گئی خدمات پے مبارکباد پیش کی ـ
اپنی تقریر میں انہوں نے کہا “” کہ عرصہ دراز سے جاری شاہ بانو میر صاحبہ کی ادبی سماجی سیاسی خدمات کو محسوس کرتے ہوئے دیکھتے ہوئے دل میں اعتراف کرنے کے باوجود یہ بد نصیبی ہے کہ آج تک ان کو جو مقام ان کا حق تھا وہ ہم نے نہیں دیا ـ
محترمہ روحی بانو صاحبہ نے بہت پرجوش لہجے میں خواتین پے زور دیا کہ وہ گھروں تک خود کو محدود نہ کریں بلکہ اچھی خواتین کے ساتھ پاکستان کیلیۓ جدوجہد کریں ـ
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کا المیہ ہے کہ ہمارے درمیان منفی سوچ کا تاثرپیدا کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اتحاد نا پید ہے ـ اور ہم سب کمزور ہو کر ٹکڑوں میں بٹ چکے ہیں ـ جس سے نہ صرف پاکستان کمزور ہوا بلکہ ہم خود بھی طاقت بکھیر کر تہی دست ہو گئے ـ
ان کا کہنا تھا
کہ آج وقت کی اہم ضرورت ہے کہ خواتین اس قرار داد پاکستان کے موقعے پے اتحاد کی یگانگت کی نئی قرار داد پیش کریں ـ آج قیام پاکستان کے بعد استحکام پاکستان کی اشد ضرورت ہے ـ روحی بانو صاحبہ نے مزید کہا کہ خاتون اپنی الگ شناخت رکھتی ہیں خصوصی طور سے پاکستانی خاتون باوقار انداز میں باہر نکل کر نہ صرف کام کر سکتی ہے بلکہ بہترین رول ماڈل بن کر نئی نسل کیلیۓ رہنما کا کردار ادا کر سکتی ہےـ
ایک دوسرے کے غم میں شریک ہوں درد بانٹیں ـ خوشیاں دینا سیکھیں ـ سوچ کا بہترین توازن قائم رکھیں ـ عبادت اپنا خاصہ بنا لیں ـ رات سونے سے قبل اپنے پورے دن کا محاسبہ کریں کہ آج کہاں کہاں آپ سے غلطیاں ہوئیں ـ اگلے روز ان سے اجتناب برتیں ـ اپنی شخصیت پے خاص توجہ دیں اور اس کو ہرروز بہتر سے بہتر بنائیں تاکہ پاکستان بہتر سے بہتر ہو ـ روحی بانو نے تمام خواتین سے اپیل کی کہ وہ ان خواتین کے ساتھ مل کر بھرپور انداز میں کام کریں جو محدود وسائل میں خواتین کے درمیان رہ کر وطنِ عزیز کی فلاح و بہبود کیلیۓ کام کرنا چاہتی ہیں ـ
بھرپور تالیوں کی گونج میں ان کی تقریر اختتام پزیر ہوئی ـ
محترمہ وقار النساء صاحبہ
انصاف وویمن ایسوسی ایشن کی پہچان در مکنون کی ایڈیٹر ادبی کاوشوں پے مبنی منفرد نام ـ وقار انساء صاحبہ نے اپنی تقریر میں تحریک پاکستان سے قبل قائد اعظم کی زندگی تعلیمی کارکردگی پھر سوچ کا تبدیل ہونا اور مسلمانوں کیلیۓ الگ خطہ ارض حاصل کرنے کی اصل وجہ خطبہ الہ آباد میں علامہ اقبال کی جانب سے پیش کئے گئے دو قومی نظریے کو قرار دیا ـ
قائد نے علامہ کے اس خواب کی تکمیل میں دن رات کیسے صرف کئے اور کیسے پاکستان کا حصول ممکن ہوا اس پے روشنی ڈالی ـ وقار انساء صاحبہ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ محبتوں کا تعاون کا مخلصانہ رابطہ ہمیشہ جاری رہے گا تاکہ مضبوط پاکستان کی
تعمیر نو کا اہتمام ہو ـ
پیاری بیٹی کو دعوت دی گئی کہ وہ آکر ملی نغمہ پیش کریں
موج بڑھے یا آندھی آئے دیا جلائے رکھنا ہے
گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں گھر تو آخر اپنا ہے
خوبصورت معصوم آواز میں موجود پاکستان کی محبت کا طلسم سب کو جیسے جکڑے ہوئے تھا ـ سب نے لے سے لے ملا کر ملی نٰغمہ میں ساتھ دیا ـ ماحول صرف “” پاکستان”" بن گیاـ
محترمہ نگہت صاحبہ کا تعارف ممتاز صاحبہ نے کروایا ـ محترمہ نگہت صاحبہ اعلیٰ تعلیم یافتہ خاتون خواتین سے ہمکلام ہوئیں تو فرمایا کہ آج کے مایوس دور میں
“” اعتزاز حسن “” جیسے نوجوان ہمیں اپنے خون سے قربانی کا دیا روشن کر کے ایک بار پھر زندہ کر دیتے ہیں ـ شائد یہ سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں کہ
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی ـ
حکومتِ پاکستان کی جانب سے ستارہ شجاعت ملنے پے ان کا کہنا تھا کہ ایسے قومی ہیرو کو ہمیں اپنے ارادوں میں پروگرامز میں اجاگر کرنا ہوگا ـ مایوسی ناامیدی کے اس دور میں بلاشبہ اعتزاز حسن فتح کا باطل کے سامنے ڈٹ جانے کا کامیاب نام ہے ـ
نگہت صاحبہ نے کہا کہ وہ خواتین کے ساتھ مل کر انشاءاللہ اپنے تحریر سفر کا بہت جلد آغاز کریں گی ـ انہیں امید ہے کہ ان کے ساتھ موجود خواتین ان کی رہنمائی کریں گی ـ خواتین نے تالیوں کی بھرپور گونج میں ان کو خوش آمدید کہا ـ
روحی بانو نے اپنی میٹھی پیاری آواز میں ملی نغمہ سنایا ـ اس موقعہ پے ہال میں موجود خواتین نے ان کا بھرپور ساتھ دیا ـ پاکستان کی محبت ہر چہرے سے جھلک رہی تھی ـ آواز میں موجود جوش اور ماحول کی کیفیت بتا رہی تھی کہ اب وہ وقت دور نہیں جب نیا پاکستان باشعور عورت کے ساتھ منظرِ عام پے آئے گا ـ
پروگرام کے آخر میں بانی ایسوسی ایشن محترمہ شاہ بانو میر صاحبہ کا خطاب تھا ـ
انہوں نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا محترمہ ممتاز ملک صاحبہ جنکی کمپئیرنگ نے بلاشبہ آج کے دن کو ہمیشہ ہمیشہ کیلیۓ یادگار بنا دیا ـ شاہ بانو میر صاحبہ نے “” محترمہ ممتاز ملک صاحبہ “” کو پیار سے”" خطرناک ذہین خاتون”" کہا ـ جس روانی جس فہم و فراست سے وہ بول رہی تھیں ـ وہ اپنی مثال آپ ہے ـ
محترمہ شاہ بانو میر صاحبہ نے ممتاز ملک کی علمی ادبی سماجی سیاسی کاوشوں پے روشنی ڈالتے ہوئے ان کو ملک و قوم کا گرانقدر سرمایہ قرار دیا ـ
ان کی نئی کتاب “” میرے دل کا قلندر بولے”" کی کچھ نظمیں خواتین کے سامنے پیش کیں ـ تاکہ خواتین اندازہ کر سکیں کہ ان کے درمیان کیسی کیسی انمول ہستیاں موجود ہیں ـ جو اپنی گھریلو ذمہ داریوں کی وجہ سے محدود حلقہ رکھتی ہیں ـ مگر ان کا کام انشاءاللہ ایک دن ان کے نام کے ساتھ ایسے تسلیم کیا جائے گا جیسے سورج کے آنے کے ساتھ ہی نور کا تصور ذہن میں آتا ہے ـ شاہ بانو میر صاحبہ ممتاز ملک کا ایسوسی ایشن کی جانب سے شکریہ ادا کیا ـ
محترمہ روحی بانو صاحبہ کیلیۓ شاہ بانو میر صاحبہ نے کہا
کہ روحی نے میرے لئے کہا کہ مجھے وہ مقام نہی ملا جو میراحق ہے ـ لیکن
آج
انصاف وویمن ایسوسی ایشن کی ٹیم جیسی مضبوط خواتین کا مکمل ساتھ انتظامی معاملات ہوں یا ذاتی ہر طرح یہ ٹیم مکمل سپورٹ کرتی ہے ـ خوشی ہو یا غم اس ٹیم نے خاندان کی صورت اختیار کر لی جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ پہچان وہاں ہو گئی جہاں تسلیم کی صلاحیت ہےـ
اپنی ٹیم کے علاوہ ممتاز روحی نوشین محمد ریحانہ وقار انساء باقی تمام ٹیم جیسی اور معزز مہمانوں جیسی خواتین کا ساتھ کھڑے ہونا اس بات کی دلیل ہے
کہ
میری سوچ کامیاب ہو گئی ـ با مقصد کام بہترین سوچ کی حامل خواتین کے ساتھ کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ـ
روحی بانو کیلیۓ ان کا کہنا تھا
کہ
روحی صاحبہ کو وہ خاتون سمجھتی ہیں کہ جن کی اچھائی کو آخری حد تک آزمائش کی بھٹی میں تپایا گیا اسی لئے آج وہ کندن بن گئیں ـ کئی سال کام کے باوجود روحی کو نمایاں نہیں ہونے دیا گیاـ
صبر کی انتہا ہوتی ہے ـ
شائد وہ انتہاء ختم ہوئی تو روحی نے اپنے آپ پے یقین کیا اور تنہا میدان میں داخل ہوئیں با صلاحیت خاتون بہترین شخصیت سماجی پہچان کے ساتھ اب سیاسی میدان میں بھی الگ طاقتور نام کے طور پے جانی جاتی ہیں ـ
شاہ بانو میر نے مزید کہا
آج بھی اگر ہم اپنے سینئیرز کو سینیارٹی کو تسلیم کرتے ہوئے ان کے ساتھ مل کر چلیں تو نہ صرف کام کی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا بلکہ پاکستان کیلئے خواتین اثاثہ ثابت ہوں گی ـ
شاہ بانو میر صاحبہ کا کہنا تھا
کہ آج پاکستان سے محبت رکھنے والے ہر ہمدرد دل کو قرآن سے اپنا ٹوٹا ہوا رابطہ بحال کرنا ہوگا ـ سمجھنا ہوگا رب کے اس پیغام کو جس کو فراموش کر کے آج ہم دنیا کی ٹھوکروں میں آگئے ـ نظام کی تبدیلی ذہن کی تبدیلی سے مشروط ہے ” ذہن کی تبدیلی قرآن پاک کی مرہونِ منت ہے ـ
اپنی نسلوں کو سنوارنے کیلیۓ اپنی ذات کو بامقصد بنانے اور دوسروں کے احترام کیلیۓ وہ قوانین پھر سے پڑھنے ہوں گے جو قرآن میں آج بھی جگمگا رہے لیکن ہم اپنے نفس کی تاریکیوں میں اسے نہیں سمجھتے ـ
کام کرنےو الی خواتین معاشرے کا قیمتی سرمایہ ہیں ان کی حرمت احترام فرض ہے ـ ابہام الزام کے دور سے اب باہر آجائیں ـ کام پے توجہ دیں اچھائی کو پھیلانے کیلیۓ شکوک و شبہات کو پھیلا کر گندگی کو معاشرے میں نہ بڑہائیں ـ
اپنے ملک کی خستہ حالی پے رحم کھائیں اور تعمیری رویے اپنائیں ـ
اللہ کی ذات دلوں کے بھید جانتی ہے ـ اسی پے انحصار رکھیں ـ روحی بانو کی بات کو دہرایا کہ ایک انگلی کسی کی طرف اٹھانے والے باقی ماندہ تین انگلیوں کو اپنی جانب بھی دیکھیں ـ
شاہ بانو میر صاحبہ نے مزید کہا
آئیں سب مل کر ایک روشن تابناک پاکستان کے حصول کیلیۓ ایک ساتھ 1947 کی طرح کھڑے ہوں ـ اعتزاز حسن رول ماڈل ہے کہ وہ اس عمر میں پاکستان کو لہو دے کر بچا گیا ـ کیا ہم اکٹھے ہو کر اس ملک کو نہیں بچا سکتے ؟
خواتین کیلیۓ ان کا کہنا تھا اپنے درمیان میں موجود غلط فہمیاں پھیلانے والوں کو ناکام کریں ـ نسلوں کی بقا کیلیۓ منفی سوچ رویے ترک کر کے مثبت اندازِ فکر اپنائیں ـ تمام خواتین مل کر قرار داد پاکستان کو از سر نو مضبوط کریں ـ
پروگرام کے اختتام پے ممتاز ملک نے اعلامیےمیں کہا کہ “” اعتزاز حسن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ـ وہ ہمارا قومی ہیرو ہے “”
اس دعا کے ساتھ پروگرام کا ختتام ہوا کہ
خدا کرے کہ مری ارضِ پاک پے اترے وہ فصلِ گل
جسے کبھی اندیشہ زوال نہ ہو
خدا کرے کہ اک بھی ہم وطن کیلئے
حیات جرم نہ ہو زندگی وبال نہ ہو
یہاں جو پھول کھلا وہ کھلا رہے برسوں
اسے کبھی بھی تشویشِ ماہ و سال نہ ہو
آمین
پروگرام کے آخر میں ہال میں موجود خواتین نے قومی ترانہ پورے احترام سے سنا تالیاں بجا کر قرار دادِ پاکستان کی تجدید کی ـ یوں وطن سے ہزاروں کلو میٹر دور انصاف وویمن ایسوسی ایشن نے خواتین کیلیۓ پاکستان اور قرار داد کو بہت قریب سے محسوس کیا ـ
یوں
انصاف وویمن ایسوسی ایشن کا ایک اور پروگرام انمٹ یادوں کے نقوش چھوڑتا ہوا اختتام پزیر ہوا ـ
پروگرام کے آخر میں مہمانوں کی تواضع چائے اور دیگر لوازمات سے کی گئی ـ
ہے جُرم اگر وطن کی مٹی سے محبت
                                                     یہ جُرم سدا میرے حسابوں میں رہے گا 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/