ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 16 اگست، 2013

● (25) عزت یہ زمانے میں/ شاعری ۔ میرے دل کا قلندر بولے




(25) عزت یہ زمانے میں 



کب ہم کو میسر تھی عزت یہ زمانے میں
   مصروف تھے جینے کی اک رسم نبھانے میں 

 کوئ کہاں سنتا ہے کیا کس پہ گزرتی ہے  
 کچھ عمر گنوانے میں کچھ زخم دکھانے میں 

    آئی یہ ندا ہمکو چپ چاپ چلے آؤ  
جو دل پہ گزرتی ہے وہ حال سنا جاؤ 

  جب آنکھ اٹھائی تو دیکھا کہ عجب عالم 
  تھی غرق وہاں دنیا احوال سنانے میں 

  چُپ چاپ تکے ہم تو خاموش رہے ہم تو 
  اپنا تھا بہت ہلکا اوروں کے سنے غم تو

   سر اپنا جھکے دیکھا تو عقل چلی آئی 
جنبش جو ہوئی لب کو لگ جاتی بتانے میں

  دل درد کا ساگر ہے اور آنکھ کا پیالہ ہے
  ہر لمحہ بھرا اسکو ہر لمحہ نکالا ہے 
 تھوڑی سی تشفی بھی شاید نہ اسے بھائی
   مصروف رہی دنیا ساگرکو سکھانے میں  
●●●
کلام: ممتازملک 
مجموعہ کلام: 
میرے دل کا قلندر بولے 
اشاعت: 2014ء
    ●●●    

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/