ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 16 اگست، 2013

● (65) گل چننا نہیں آیا/ شاعری ۔ میرے دل کا قلندر بولے


(65) گل چننا نہیں آیا



  ہمارے راستے کچھ اسقدر بے نام بھی نہ تھے   
  چراغ راہ بننا تھا مگر بننا نہیں آیا 

  صدائیں دیں بہاروں نے کہ آ کر پھول لیجاؤ 
 مگر ہم بد نصیبوں کو وہ گل چننا نہیں آیا 

 ہماری خوش نصیبی ڈھونڈتی پھرتی تھی ہم کو اور 
   ہمیں اس خوش نصیبی کی صدا سننا نہیں آیا   

   بہت موقع ملا ہم کو کہ ٹوٹے پھر سے جڑ جائیں  
 مگر افسوس ادھڑا پھر ہمیں بُننا  نہیں آیا

  وہ ایسا راگ کہ دنیا بھی جس پر مست ہو جاۓ 
  ہمیں اس راگ پر اپنا یہ سر  دُھننا نہیں آیا 
●●●
کلام: ممتازملک 
مجموعہ کلام: 
میرے دل کا قلندر بولے 
اشاعت: 2014ء
●●●  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/