(2) حضور آگئے ہیں
حضور آگئے ہیں حضور آگئے ہیں
حضور آگئے ہیں حضور آگئے ہیں
وہ طیبہ کی گلیاں وہ روضے کی جالی
نگاہیں میری بن گئی ہیں سوالی
نگاہوں کا میری غرور آگئے ہیں
حضور آگئے ہیں حضور آگئے ہیں
وہ جن کے لیئے یہ زمیں آسماں بھی
جھکائے ہیں سر اور سجی کہکشاں بھی
وہ رنگوں کا لیکر ظہور آگئے ہیں
حضور آگئے ہیں حضور آگئے ہیں
وہ کیا تھی عنایت وہ کیا دلکشی تھی
جو سب کی عقیدت کی وجہ بنی تھی
وہ حسن و عمل کا شعور آگئے ہیں
حضور آگئے ہیں حضور آگئے ہیں
●●●
●●●
کلام:مُمتاز ملک
مجموعہ کلام:
میرے دل کا قلندر بولے
اشاعت: 2014ءمجموعہ کلام:
میرے دل کا قلندر بولے
●●●
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں