ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 16 اگست، 2013

مرہم ہاتھ



مرہم ہاتھ


میں نے مرہم رکھنے والے  ہاتھوں زخم اٹھاۓ ہیں 
  جس سے دوا کی تھی امید درد اسی سے پایا ہے  

 گل بلبل کو بیچ رہا ہے  بلبل نے بھی چاہت سے 
  گل کی بولی لگوانے کو اک بازار سجایا ہے  

پھرحام اورسام کی جنگ ہے یہ اور وقت بڑا سرکش لوگو
   پھر زرداروں کے ٹولے نے سب کا وزن گھٹایا ہے

   جو تو نے تجوری میں رکھا وہ خون اور پسینہ میرا ہے 
  اب سانپ اور بچھو بننے کو بیتاب تیرا سرمایہ ہے  

 اک الٹے پھیر کی باری ہے اور بہت بڑی تیاری ہے 
یہ وقت کی ٹک ٹک نےہم سے ہنستے ہنستے فرمایا ہے

 کلام / ممتاز ملک .
....................

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/