ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

بدھ، 27 مارچ، 2013

سفیر پاکستان / کالم


سفیر پاکستان
جناب غالب اقبال صاحب
خوش آمدید
(تحریر/ممتاز ملک ۔ پیرس)

             غالب اقبال صاحب 
     
23 مارچ 2013 کے موقعے پر تقاریب کا سلسلہ تمام ممالک میں جاری ہے دو بہت ہی خاص تقاریب میں جن میں ایک منعقد ہوئ ادارہ منہاج القران جبکہ دوسری تقریب کا انعقاد صبرینہ ہال میں ہال کے مالک جانے پہچانے راجہ اظہر صاحب نے کیا ۔ان تقریبات میں ہمیں بھی
چند ماہ قبل فرانس میں تعینات کیۓ گۓ سفیر محترم جناب غالب کمال صاحب کو دیکھنے سننے کا موقع ملا ۔ ویسے تو کسی سفیر کی تعیناتی ہم تارکین وطن کے لیۓ نہ تو کوئ نئ بات ہے نہ ہی انوکھی ۔ لیکن اس بار شاید کوئ خاص بات ہے ۔ جس نے سب کو اپنی جانب متوجہ کیا ، وہ یہ کہ آپ یہاں پہلے سفیر ہیں جو اتنی آسانی سے یہاں پاکستانیوں کو دستیاب ہو رہے ہیں ورنہ تو پاکستانی سفیروں کی شہرت بھی ہمارے سیاستدانوں سے کوئ زیادہ مختلف نہیں رہی ہے ۔ جو پاکستان میں حد درجہ بدنام ہو جاۓ یا پھر متنازعہ یا پھر سیاسی تحفہ دیناہو یا پردہ پوشی کی ضرورت ہو تو اسے سفیر بنا کر بھیج دیا جاتا ہے کہ جاؤ اور اب باہر جا کر اپنے ملک کی مٹی پلید کرو ۔ پھر یہاں سواۓ موج مستی یا پاکستان کا پیسہ برباد کرنے کے سوا ہم نے اکثر سفیروں کو کچھ کرتے دیکھا بھی نہیں ہے ،اس لیۓ آپ کی تعیناتی اور خوش اخلاقی ہمارے لیۓ ایک خوش گوار حیرت کا باعث بنی ہے ۔ آپ نے اپنی مختصر اور جامع تقاریر میں جو جو اعلانات کیۓ وہ سب ہمارے ہی پرانے مطالبات رہے ہیں ، ہمیں خوشی ہے کہ آپ نے ان آسانیوں کو فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے جن میں خاص یہ ہیں ،
ایمبیسی سے گھر تک کوریئر سروس کے زریعے ڈاکومنٹس       کا پہنچانا ،                                                               
ایمبیسی کے عملے کی بدتمیزیوں کو قابو کرنے کے لیۓ     شکایت بکس کی تنصیب ،                                         
 24 گھنٹے کے اندر شکایت پر ایکشن لینا ،                       
ایک ہی مقام پر تمام پاکستانیوں کے لۓ قومی پروگرامز کا اہتمام ،                                                                  
          ،پاکستانیوں کے نام نمبرز اور پتوں کا باقاعدہ اندراج 
پاکستان کے بارے میں مضمون نویسی کا مقابلہ ،             
یہ تمام باتیں اور نہایت مختصر نوٹس پر آپ کا کمیونٹی تقاریب میں شامل ہونا آپ کو ایک دم سے پاکستانیوں کے نزدیک لے آیا ہے ۔ امید کرتے ہیں کہ یہ سب باتیں زبانی جمع خرچ ہی نہیں رہیں گی بلکہ آپ کے ہاتھوں عملی صورت میں جلد ہی ہم سب کے سامنے آئیں گی ۔ ان پروگرامز میں خواتین کے بیٹھنے کے لیے زیادہ بہتر انتطامات کی بھی امید کرتے ہیں، اور کمیونٹی کے مردوں کو پابند کیا جاۓ کہ وہ کسی بھی ایسی تقریب کو صرف مردوں تک محدود رکھنے کی بجاۓ اسے اپنی فیمیلیز کے ساتھ تشریف لا کر ایک مکمل پروگرام بنانے میں اپنا کردار ادا کریں کیوں کہ پھر یہ ہی لوگ روتے ہوۓ نظر آتے ہیں کہ ہمارے بچے پاکستاں سے کوئ دلچسپی نہیں رکھتے ۔ جب تک ان مردوں کو یہ احساس نہیں دلایا جاۓ گا کہ ملکی اور دینی دونوں ہی پروگرامز میں خواتین اور بچوں کی شرکت خود آپ کی شرکت سے بھی زیادہ ضروری ہے تب تک یہ پروگرامز اپنے مقاصد حاصل ہی نہیں کر سکتے ۔ اور ہم آپ سے اُمید رکھتے ہیں کہ ایسا کر کے آپ ایک صحت مند اور خوبصورت روایت کی بنیاد رکھیں گے ۔ او رہم آپ کو اسم با مُسمی سفیر کے طور پر بھی ہمیشہ یاد رکھیں گے انشاء اللہ ۔ ہماری دعائیں بھی آپ کے ساتھ ہیں اور تعاون بھی ۔ آپ کی ایک بات جو ہم سب کو بہت اچھی لگی اور ہم بھی اپنے پاکستانی بہن بھایئوں سے یہ ہی درخواست کرینگے کہ وہ عام طور پر بھی اور خاص طور پر جب بھی کسی دفتری کام کے لیۓ رابطہ کریں تو براۓ مہربانی جھوٹ مت بولیں ، کیوں کہ کئ بنتے بنتے کام ہم نے صرف جھوٹ کی وجہ سے ایسے بگڑے دیکھے ہیں کہ کئ سچ مل کر بھی پھر اس جھوٹ کی تلافی نہیں کر پاتے ہیں ۔ ہم سب امید کرتے ہیں کہ آپ اسی محبت اور خلوص کے ساتھ ہم لوگوں کے ساتھ کسی بھی مشکل میں کھڑے ہوں گے او ر ہمیں فرانس میں پاکستان یا پاکستانیوں سے متعلق درپیش مسائل کو حل کرنے میں رہنمائ فراہم کرتے رہیں گے ۔ اور قائد اعظم کا یہ فرمان بھی ہمیشہ یاد رکھیں گے کہ،، سیاستدان تو آج ہیں کل نہیں ہیں لیکن بیورو کریٹس اور افسران یاد رکھیں کہ انہوں نے اس ملک کی خدمت بیس ، پچیس سال تک کرنی ہے ۔ اس لیۓ آپ کو ایمان دار رہنا ہے ۔ اس لیۓ اب پاکستان کی عزت آپ کے ہاتھ میں ہے اور ہمارا دل یہ سمجھنا چاہتا ہے کہ یہ محفوظ ہاتھوں میں ہے ۔ آپ کے تمام اچھے ارادوں میں خدا آپ کو کامیاب کرے ۔ آمین                                              ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ہفتہ، 16 مارچ، 2013

ونڈر لینڈ کی سیر


ونڈر لینڈ کی سیر
ممتاز ملک ۔ پیرس

کون کہتا ہے کہ ہم اس دنیا میں اپنی مرضی سے کچھ نہیں کر سکتے ۔ آیۓ ہم آپ کو متعارف کرواتے ہیں ایک ایسی جگہ سے جہاں آپ جب چاہیں دن کو رات اور رات کو دن بنا سکتے ہیں ۔ جہاں چوروں کو شاہ بنانے کا ہر ہنر آپ کو سکھایا جاۓ گا ۔ بم بنانے سے لیکر بم چبانے تک کے تمام راز بتاۓ جائیں گے ۔ راتوں رات بڑے سے بڑے قاتل کو کسی بھی حکومت میں کیا ایوان صدر تک میں پہنچانے کی مکمل معلومات بہم پہنچائ جائیں گی ۔ جن عورتوں کو آپ نے اختیارات دیۓ ہوۓ ہیں ان پر اپنا سارا غیض وغضب نکا لنے کے لیۓ اس سر زمین کا دورہ کیجیۓ اور جہاں جب جس عورت کو چاہے وہ کسی بھی رشتے میں ہو گھما گھما کر لگانے کے سارے گر آزمائیں ۔ کسی کی مجال ہے جو آپ پر آنکھ بھی اٹھا لے ۔ بچوں کو جہاں چاہیں جس طرح چاہیں اپنے مصرف میں لائیں چاہیں تو استاد کا لبادہ اوڑہ کر چاہیں تو مولوی صاحب بن کر ۔
ارے یہ ہی کیا آپ جب چاہیں 50 ، 50 کروڑ روپیہ تو مذاق ہی مذاق میں معاف کروا سکتے ہیں ۔ فیکٹریوں اور کارخانوں کواتنی جلدی بنائیں اور ملکیت میں لیں کہ اتنی دیر میں بانس بھی نہین بڑھتا ہو گا جتنی جلدی آپ کے کارخانوں کی تعداد بڑھے گی ۔ ہے کوئ ا یسا ملک اس جہاں میں کہ جہاں پیدا ہوتے ہی بچہ اپنے باپ سے بھی زیادہ مالدار ہو ؟ نیہیننننننننننننننننن نہیں نا لیکن ہم آپ کو بتاتے ہین ایسے ہی ملک کا پتہ ۔ جہان آپ کا بچہ پیدا ہونے سے پہلے ہی کسی بھی شہر کا کنفرم گورنر ہو سکتا ہے ، وزیر اعلی ہو سکتا ہے جناب پراٰئم منسٹر ہو سکتا ہے ، صدر تک ہو سکتا ہے ۔ آُپ کا کچھ بھی بننے کا ارادہ ہو بس سوچیۓ دو چار دو نمبریۓ ساتھ ملایئے ایک ہاتھ میں شراب اور ایک ہاتھ میں شباب کی انگلی پکڑیۓ اور داخل ہو جائے اس ونڈر لینڈ میں ۔ پرچون فروش ہیں تو جب اور جتنا چاہے کنکر پتھر پیس کر دالوں مصالحوں میں ملائیۓاور کئ گنا منافع کمایۓ۫ ایوریج ہم نہیں بتائینگۓ گے کہ کتنا۔ کیوں کہ یہ تو عام اور فضول ملکوں کا معیار ہے کہ جہاں ایک بار قیمتیں اعلان ہوئیں تو اس کے بعد سال بھر کے لیۓ ترقی کاہر موقع ہی موقوف ہو جاۓ ۔ نہیں جی ہم ایسا کیوں کریں ۔ ہمارا ونڈر لینڈ زندہ باد ۔ مہینے تو کیا ہر گھنٹے کے بعد جب آپ کا جی چاہے جتنا چاہے ریٹ بڑھائیں کسی کی مجال ہے جو آپ کی ترقی کی راہ میں روڑے اٹکاۓ ۔دوا فروش ہیں تو اپنے گھر کیا گھر کے ٹوائلٹ ہی میں دوا کے نام پر گند بنا کر یا زہر بنا کر منہ مانگی قیمت پر بیچیں اور مزے کریں ۔کہاں دنیا بھر میں ایڑی چوٹی کا زور لگا کر ایک عدد ریوالور رکھنے کی اجازت لیتے ہیں آپ ۔ ہمارے ونڈر لینڈ میں چلیۓ ریوالور کیا راکٹ لانچر بھی سڑکوں میں رکھے پیاز آلو کی طرح اسی کے ریٹ پر خرید کر اور بیچ کر دیتے ہیں ۔ ملازم کو تنخواہ نہیں دینا چاہتے تو بلے بلے بلے نہ دیں جی کسی بھی سردار ، وڈیڑے لٹیرے سے یارانہ گانٹیھۓ اور اس کے بیگار کیمپ سے جتنے چاہیئں مفتے غلام حاضر ۔ اور تو اور قانون سے دل بھر مذاق کیجیۓ ۔ ۔کھلواڑ کیجیۓ ۔ جہاں جو لکھا ہو اس کی کھل کر خلاف ورزی کیجیۓ ۔ ورنہ کوئ آپ کو ڈرپوک ہی نہ سمجھ لے نا ۔ ارے آپ کوئ ڈرپوک تھوڑی ہیں ۔ جیسے یہ باقی دنیا والے ڈرپوک ہیں آپ تو شی یییییییییییییییییییییییی جوان ہیں جی ۔جب چاہیں جہاں چاہیں قانون توڑیں ۔ آخر کو قانون بنایا ہی کس لیۓ جاتا ہے اسی لیۓ نہ کہ آپ جیسے معصوم سے بھاگڑ بلے اس سے کھیلیں ۔ تو جناب کھیلیں کھیلیں جم جم کھیلیں ۔ اس ملک میں ایک ایک شہر میں آپ کی حفاظت کے لیۓ ایسے پہلوان رکھے گۓ ہیں کہ جن کی صحت کا خیال رکھنے کے لیۓ سپیشل حمام بناۓ گۓ ہی ں ، اور مزےکی بات جانتے ہیں کیا ہے ۔ مزے کی بات یہ کہ اس حمام میں سسسسسسسسسسسسسسسسب ننگے ہیں ۔
ششششششششششششش اس ونڈر لینڈ کا نام ارے آپ بھی بڑے چالاک ہیں ہمارے بتاۓ بنا ہی سمجھ گۓ ۔ جی ہاں تو نعرہ لگایۓ ۔
ونڈر لینڈ زندہ باد ۔ پاکستان پائندہ باد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جمعرات، 7 مارچ، 2013

رپورٹ ۔ ممتاز ملک ۔ پیرس ... یوم اقبال اور ادارہ منھاج القران





+++ قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے نگراں وزیراعظم کے لئے 3نام تجویزکر دیے،رسول بخش پلیجو، جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد اور جسٹس ریٹائرڈ شاکر اللہ جان شامل +++ سید منورحسن کی ترک وزیراعظم رجب طیب اردگان سے انقرہ میں ملاقات +++ مسلم لیگ ن کے ہوتے ہوئے پرویزمشرف کے جانشین جمہوریت اورمعیشت کوتختہ مشق نہیں بناسکتے، زرداری لیگ نے پانچ سال میں جوکچھ بویاوہ انہیں کاٹناپڑے گا، راجہ رحیل جنجوعہ +++ ایم کیو ایم اورپی پی پی کراچی حالات کی ذمہ دارہیں،انسانی جانوں پر سیاست کی جارہی ہے،دونوں پارٹیاں کراچی کا امن تباہ کررہی ہیں اورلوٹ کھسوٹ کا بازارگرم کیاہواہے،چوہدری منورگوندل ایڈووکیٹ +++ ایم کیو ایم فاشسٹ گروہ ہے جسے انسانی اور جمہوری اقدار سے کوئی سروکار نہیں ،گن پوائنٹ پر کراچی میں ڈاکہ زنی کا مینڈیٹ پاکستان کیلئے انتہائی خطرناک ہوگا، ٹرین مارچ کے شرکاء کا خطاب +++ پیپلزپارٹی بلوچستان کے سابق صوبائی صدر لشکری رئیسانی سمیت 22رکنی وفد ن لیگ میں شامل،بلوچستان کوسیاسی بحران کاسامنا ہے، نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کااظہار +++
رپورٹ ۔ ممتاز ملک ۔ پیرس ... یوم اقبال اور ادارہ منھاج القران
ادارہ منہاج القران میں منہاج ٹی وی پر دنیا بھر میں براہ راست ٹیلی کاسٹ کرنے کے لیۓ نو نومبر 2012 کو لاکورنیوو کے ادارے میں یوم اقبال کے موقع پر ایک خاص تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں منہاج القران کی تنظیمات کے علاوہ بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ، تقریب کی نظامت علامہ اقبال اعظم صاحب نے کی ۔ پروگرام کی خاص بات یہ تھی کہ تمام پروگرام کو اقبال ہی کی شاعری سے آراستہ کیا گیا تھا جس نے پروگرام کو بہت ہی دلکش بنا دیا ۔ پروگرام کا آغاز علامہ اعظم نے اس شعر سے کیا ۔کہ ،
فقط نگاہ سے ہوتا ہے فیصلہ دل کا
نہ ہو نگاہ میں شوخی تو دلبری کیا ہے
تلاوت کلام پاک کا شرف انتہائ خوش الہان قاری صداقت کو حاصل ہوا جن کی تلاوت سننے والوں کو اپنے حصار میں لے لیتی ہے ۔ ماشااللہ ۔ یوتھ لیگ کے نوجوانوں عامر ، یسین ، اور رضوان نے حمد خودی کا سر نہاں پیش کی ۔ اس کے بعد نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیش کی گئ ۔عامر بٹ نے فرنچ زبان میں اقبال کے فلسفۂ خودی پر روشنی ڈالی ۔بلال بٹ نے بہت ہی خوبصورت انداز میں کلام اقبال ،، اٹھو میری دنیا کے غریبوں کو جگا دو ،، پیش کیا ۔
امیر یورپ علامہ حسن میر قادری صاحب نے اپنے مخصوص اور نپے تلے انداز میں اقبال کی زندگی اور فکر پر روشنی ڈالی ۔ اور علامہ اقبال کو خاموش عاشق رسول صلہ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خطاب دیا ۔ جن کے ایک ایک لفظ میں خدا اور رسول کی محبت اور قوم کی بے حسی کا درد چھلکتا ہے ۔ جنہوں نے مسلمانان ہند کو ایک حسین ملک کا خواب دیا ۔ جسے قائد اعظم نے پاکستان کی صورت میں قوم کی بیمثال قربانیوں کے ساتھ دنیا کے نقشے پر نمودار کر کے ایک حقیقت کی صورت میں ڈھال دیا ۔ اور آج اسی خوشبو کو لیکر شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری پاکستانی قوم کو اس غلیظ سیاسی نظام سے نکالنے کے لۓ 23 دسمبر 2012 کو پاکستان تشریف لے جا رہے ہیں جہاں مینار پاکستان پر اس تحریک کا پہلاعوامی جلسہ کیا جاۓ گا اور اس کے بعد اس بیداری تحریک کو ملک بھر میں بھیلا دیا جاۓ گا ۔ تاکہ لوگوں کے اندر ووٹ کے استعمال اور رہنماؤؤن کے چناؤ کے کے بارے میں شعور پیدا کیا جا سکے ۔ اس کے علاوہ شیخ الاسلام کے حالیہ دنوں میں ہونے والی نوبل پرائز کے لیۓ نامزدگی پر بھی مبارکباد دی گئ ۔
پروگرام کے آخر میں اقبال کی روح کے لیۓ ایصال ثواب کیا گیا اور پاکستان کی سلامتی کے لیۓ دعاۓ خیر کی گئ ۔ مہمانوں کی تواضح کے لیۓ کھانے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا ۔

FacebookFlickrYoutube

دنیا ٹی وی لائیو

ہمارے ہاں 55 مہمان آن لائن ہیں




پیرس: ممتاز ملک کی کتاب کی تقریب رونمائی ۔ رپورٹ



  1. پیرس: ممتاز ملک کی کتاب کی تقریب رونمائی منہاج القرآن کے عہدیداروں کا خطاب

  2. 04 دسمبر 2011

پیرس (صاحبزادہ عتیق الرحمن حمن سے) ادارہ منہاج القرآن فرانس کی ذیلی تنظیم پاکستان جرنلسٹ فورم کے زیر اہتمام ایک تقریب کاانعقاد کیا گیا جس میں سابق جنرل سیکریٹری ادارہ منہاج القرآن محترمہ ممتاز ملک کی شاعری کی کتاب \\\"\\\" مدت ہوئی عورت ہوئے " کی تقریب رونمائی ہوئی۔ یہ تقریب صرف فیمیلیز کے لئے مخصوص تھی اور بیشتر حضرات اپنی فیمیلیز کے ہمراہ تشریف لائے لیکن ادارہ منہاج القرآن کے چند ممبران کو خصوصی رعائیت دی گئی۔ تقریب کا باقاعدہ آغازتلاوت کلام پاک سے کیا گیا ۔ بچیوں نے نہایت خوبصورت انداز میں نعت رسول مقبول پیش کی اور حاضرین سے بھرپور داد حاصل کی ۔صدر ادارہ منہاج القرآن فرانس عبدالجبار بٹ نے اپنے خطاب میں خواتین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو کر کام کرنے پر مبارکباد پیش کی اور محترمہ ممتاز ملک صاحبہ کی بامقصد اور اصلاحی شاعری کو سراہتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی ۔امیر یورپ ادارہ منہاج القرآن علامہ حسن میر قادری نے اس تقریب کو آغاز سے انجام تک ایک بامقصد اورمکمل پروگرام قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا پروگرام وہ دیکھ رہے ہیں جس میں کسی کی برائی یا عیب جوئی نہیں کی گئی بلکہ سب کو ملانے کی ساتھ دینے کی باتیں ہوئی۔ ادارہ منہاج القرآن فرانس کی ذیلی تنظیم پاکستان جرنلسٹ فورم کے اعزازی چئیرمین اور پاکستان عوامی تحریک فرانس کے جنرل سیکریٹری چوہدری محمد اعظم نے اپنے خطاب میں ممتاز شاعرہ ممتاز ملک صاحبہ کو ان کی کتاب کی رونمائی کے موقعہ پر نیک خواہشات کا اظہار کیا اور بہترین شاعری پر انکو مبارکباد دی ،۔ انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان جرنلسٹ فورم کے ممبران کو خصوصی تاکید کی اور کہا کہ وہ دیارِ غیر میں رہتے ہوئے مثبت صحافت کریں اور ایسی صحافت سے اجتناب کریں کہ جس سے کمیونٹی میں انتشار پیدا ہو ، اور ہمیں پاکستانی کمیونٹی کے سامنے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے۔ تقریب سے پاکستان جرنلسٹ فورم کے ایگزیکٹو ممبراور صدر منہاج میڈیا کو آرڈینیشن بیورو یورپ راو خلیل احمدنے کہا کہ محترمہ ممتاز ملک صاحبہ کی شاعری اپنے اندر جامعیت اور مقصدیت لیے ہوئے ہے ۔پاکستان جرنلسٹ فورم کے ایگزیکٹو ممبر مرزا خالد بشیر اور آصف القادری نے اپنے خطاب میں ایسی تقریبات کے انعقاد کو حوصلہ افزا قرار دیا اورممتاز ملک صاحبہ کو ان کی شاندار شاعرانہ خدمات پر خراجِ تحسین پیش کیا ۔ تمام مقررین نے ایسے شاندار پروگرام کے انعقادپرمبارکباد دیتے ہوئے اس کو ایک مکمل فیملی پروگرام قرار دیا اور اس کا سہرا سینئیر رکن پاکستان جرنلسٹ فورم محترمہ شاہ بانومیر کے سر باندھا اورمحترمہ شاہ بانو میر صاحبہ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان کی سربراہی میں خواتین ونگ مزید بہترین پروگرامز کا انعقاد کرے گا۔

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/