ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

پیر، 14 جنوری، 2013

اٹھو ملک بچانے نکلو / ممتازملک ۔ پیرس


اٹھو ملک بچانے نکلو
ممتازملک ۔ پیرس

جنازے سڑک پر رکھے لوگ اس بات کا انتظار کریں کہ کوئ مسیحا آۓ اور ہمارے آنسو پونچھے ، ہمارے سر پر ہاتھ رکھے ۔ ہمارے زخموں پر مرہم رکھے ۔ کون آرہا ہے ، کون آیا ۔ کون آۓ گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کوئ نہیں ، کوئ نہیں ، کوئ نہیں ۔
اسی کو تو ہم رو رہے ہیں ۔ طاہرالقادری صاحب پر انگلیاں اٹھانے والوں کو شرم کرنی چاہیۓ ۔ ملک کے کس حصے میں امن ہے سکون ہے ، روٹی ہے ، بجلی ہے ،حفاظت ہے ۔ جنازوں پر رونے والوں کے لیۓ آنسو پونچھنے کا وقت نہیں ، رحمان ملک ہوٹلوں میں عیاشیاں کرنے میں مصروف ہے ، زرداری نے بے غیرتی کا ورلڈ ریکارڈ توڑتے ہوۓ بلاولی بنکر میں پناہ لی ہوئ ہے، رینٹل وزیر اعظم بونگیاں مار رہا ہے محل میں میں بیٹھ کر ۫ ۔ کوئ لاشیں لیۓ خون جما دینے والی سردی میں آہ و فغاں کر رہا ہے ۔ جوان لڑکیاں مائیں ، بہنیں ، بیٹیاں اشکبار نگاہو ں سے آسمان کی جانب دیکھ رہی ہیں کہ الہی کیا ہمارا کوئ پرسان حال ہے ۔ کیا ہم اپنے ہی ملک میں ہیں ۔ آج امریکی ایجنٹس نے امریکی ایجنڈہ پورا کرتے ہوۓ ملک کو سن 47 کے مقام پر لا کر کھڑا کر دیا ۔ آج لٹیروں اور ڈاکوؤں کا ٹولہ ڈوب مرنے کے بجاۓ ہر اس شخص کو بیرونی ایجنٹ کہنے میں اپنا زور صرف کر رہا کہ جو بھی اس ملک کے پسے ہوۓ عوام کے لیۓ آواز اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے بکاؤ لوگ اپنی قیمت کھری کرنے میں مصروف ہیں ۔ مرہم رکھنے والے ہاتھ مرچیں لیۓ گھوم رہے ہیں عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے والے بڑے کروفر کے ساتھ اپنے پانچ سالہ عیاشانہ دور کے مکمل ہونے پر جشن منانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں گویا روم جل رہا ہے اور نیرو بانسری بجا رہا ہے ۔ اور کتنی دیر ہے کہ جس کے بعد یہ تحت اکھاڑے جائیں گے اور تاج اچھالے جائیں گے ۔اب آگیا وہ وقت مذید انتظار کی گنجائش ختم ہو چکی ہے ہر بولنے والے کی آواز کو دبانے کو ہر اوچھا ہتھکنڈہ اپنا کر اپنے بےایمان اور چور ہونے کا اعلانیہ اظہار کر دیا گیا ہے ۔ فرینڈلی اپوزیشن کے نام پر دوسرا گروپ کھلم کھلا قومی خزانہ لٹا کر اپنے زہنی عیاش ہونے کا ثبوت دیۓ جا رہا ہے ، اور اپنی باری کے انتظار میں ایک جوکر کو عوام میں   قلابازیاں لگانے کے لیۓ رحمان ملک کے نام سے چھوڑ دیا ہے ۔جب کہ وقت خود ہر جرم کا نشان اسی جوکر کے گھر کی جانب لے کر جا رہا ہے ۔ اب بھی اگر کوئ یہ سوچ کر گھر میں دبک کر بیٹھنا چاہتا ہے کہ جی ہمیں کیا پڑی ایک طاہرالقادی کے پیچھے لگنے کی یا عمران خان کے پیچھے جانے کی تو انپہیں معلوم ہو جانا چاہیۓ کہ ان کے یہ آنسو پوچھنے والے ان کی خون پسینے کی کمائ خزانے سے چوس کے ان کے لیۓ نہیں لڑ رہے بلکہ ان عوام اور لاکھوں تارکین وطن کی طاقت پر لڑنے کے لیۓ میدان میں آۓ ہیں ۔ جو اپنے کروڑوں پاکستان میں رہنے والے خاندانوں کی حفاظت کے لیۓ لفظوں میں نہیں بلکہ حقیقت میں اپنا تن ، من دھن داؤ پر لگا کر سروں پر کفن باندھ کر پاکستان بچانے کے لیۓ چوروں اور لٹیروں کا خاتمہ کرنے کے لیۓ اس جنگ میں کود چکے ہیں ۔ خدارا آنکھ کھول کر دیکھو پوری حکومتی مشینری کو اس وقت اپنی غنڈہ گردی کے زریعے عوامی طاقت کو کچلنے پر لگا گیا گیا ہے ۔ جسکا صاف مطلب ہے کہ اس مشنری کا کام عوام کی حفاظت نہیں بلکہ سرکاری غنڈوں اور ان کے پلوں کی حفاظت کرنا رہ گیا گیا ہے ۔ ۔ زرا سا ہندوستان میں مسلمانوں کے زوال کے اسباب پر نظر ڈال لیں تو آ پ کو معلوم ہو جاۓ گا کہ جب حکمران ریشمی کپڑے پہننے لگیں ، لونڈیوں اور طوائفوں سے اولادیں پیدا کرنے لگیں اور وہی اولادیں کل کو ملک کے تخت پر رقص کریں ، جب فوجیوں کے دروازوں پر بھی گارڈز مقرر کیۓ جائیں ، حکومتی نمائندے محلوں میں رہنے لگیں ، اور دربان مقرر کرنے لگیں ، اپنے ملک سے زیادہ بیرینی کرنسی کی غلامی کرنے لگیں ، عوام بم دھماکوں میں تو پھٹنے کو تیار ہوں لیکن سامنے آکر بدبختوں کا منہ توڑ کر سینے پر تمغہ شہادت سجانے کو تیار نہیں ، تو سمجھ لیں کہ تباہی یقینی ہے جو لوگ ظلم تو سہتے ہیں بغاوت نہیں کرتے ،، ان سے بڑا ظالم اور کوئ نہیں ہو سکتا ۔ کسی شخص کی ذات سے اختلاف ہے تو ضرور کرو لیکن یہ بھی ضرور سنو کہ کون کب ، کہاں ، کیا کہہ رہا ہے ، اور کیا کر رہا ہے ۔ کیا یہ جمہوریت ہے تو لعنت ہے ایسی جمہوریت پر ۔ اس جمہوریت کو ڈنڈے کے زور پر سیدھا کرنے کی گھڑی آن پہنچی ۔ اٹھو ملک بچانے نکلو ، اپنی اپنی اولادوں کو ،اور عزت بچانے نکلو ، اٹھو ملک بچانے نکلو ۔
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/