ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

ہفتہ، 13 اکتوبر، 2012

● [5] ماں / اردو شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے ۔ اشاعت 2011ء



[5]  ماں

MAAN


ماؤں کو کسی شان سے شوکت سے غرض کیا
maaun ko kisi shan se shoket se gharaz kia
جو رہ سکے اولاد بس اولاد بہت ہے
jo reh sake aulad bus aulad bohot hai
جو اُسنے تیری ذات پر احسان کیئے ہیں
jo os ne teri zaat pe ehsaan kiye hain
ہزارواں حصہ ہو تجھے یاد بہت ہے
hazarwan hissa ho tujhe yaad bohot hai
دامانِ دعا جب کبھی پھیلائے خدا سے
damaan e doaa jab kabhi phelae Khuda se 
بخشش کے لیئے اُسکے ہو فریاد بہت ہے
bakhshish k liey os k ho feryad bohot hai
ہر بار تھکن مجھ کو پریشان جو کر دے
hr baar thaken mujh ko parishan jo kr de
بالوں میں میرے پھرتا تیرا ہاتھ بہت ہے
baloon mein mere phirta tera hath bohot hai
سینے سے لگا کر تُو میرے گال جو تھپکے
seene se laga kr tu mere gaal jo thapke
وہ لمس وہ احساس تیرے بعد بہت ہے
wo lms wo ehsas tere baad bohot hai
تکلیف میری ہوتی بدلتے تیرے تیور
takleef meri hoti badalte tere tewer
ہو جاتا سکوں تیرا بھی برباد بہت ہے
ho jata sokoon tera bhi berbaad bohot hai
ممّتاز کڑے دور سے گزرے مگر اب تک
Mumtaz kare daur se guzre mger ab tak
میں تیری دعاؤں سے ہوں آباد بہت ھے
main teri doaaon se hoon aabad bohot hai
●●●
کلام: ممتازملک 
مجموعہ کلام:
مدت ہوئی عورت ہوئے 
اشاعت: 2011ء
●●●




[5]  ماں




ماؤں کو کسی شان سے شوکت سے غرض کیا
جو رہ سکے اولاد بس اولاد بہت ہے

جو اُسنے تیری ذات پر احسان کیئے ہیں
ہزارواں حصہ ہو تجھے یاد بہت ہے

دامانِ دعا جب کبھی پھیلائے خدا سے
بخشش کے لیئے اُسکے ہو فریاد بہت ہے

ہر بار تھکن مجھ کو پریشان جو کر دے
بالوں میں میرے پھرتا تیرا ہاتھ بہت ہے

سینے سے لگا کر تُو میرے گال جو تھپکے
وہ لمس وہ احساس تیرے بعد بہت ہے

تکلیف میری ہوتی بدلتے تیرے تیور
ہو جاتا سکوں تیرا بھی برباد بہت ہے

ممّتاز کڑے دور سے گزرے مگر اب تک
میں تیری دعاؤں سے ہوں آباد بہت ھے

●●●
کلام: ممتازملک 
مجموعہ کلام:
مدت ہوئی عورت ہوئے 
اشاعت: 2011ء
●●●




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/