ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

منگل، 16 اکتوبر، 2012

● (16) بتلاؤ / اردو شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے



[16] بتلاؤ
BATLAOO


[16] بتلاؤ
BATLAOO

دیس سےآنے والے مجھ کو
Dais se ane wale mujh ko
یہ بتلاؤ سب کیسے ہیں
ye btlao sb kaise hain
اپنے ہاتھ تراشے تھے جو
apne hath trashe thy jo
آج وہ سارے رب کیسے ہیں
aaj wo sare rb kase hain
تنہائ نے جنہیں ڈرایا
tanhai ne jinhin draya
رونے والے اب کیسےہیں
rone wale ab kaise hain
اپنے ہاتھوں پیارے رشتے
apne hathon pyare rishte
کھونے والے اب کیسے ہیں
khone wale ab kaise hain
مُنہ میں لُقمہ رکھنے والے
monh mein luqma rakhne wale
یاد آۓ تو تب کیسے ہیں
yad aey to tb kaisey hain
جن سے دور چلے آۓ ہیں
jn se door chale aey hain
پاس نہیں تو جب کیسے ہیں
pas nahin to jab kaise hain
پاسِ وفا ممّتاز جنہیں نہ
pas e wafa Mumtaz  jinhin na
 سارے بے ادب کیسے ہیں
sarey be adab kaisey hain
●●●
کلام: ممتازملک 
مجموعہ کلام:
مدت ہوئی عورت ہوئے 
اشاعت:2011ء
●●●



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/