ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

بدھ، 31 اکتوبر، 2012

● (11) ارفع کریم رندھاواکے نام/ شاعری ۔ میرے دل کا قلندر بولے


(11) ارفع کریم رندھاوا
 کے نام


وطن کی بد نصیبی پر میرا دل خون روتا ہے
کوئی دن بھی نہیں جاتا نہ گوہر کوئی کھوتا ہے 

وطن کی شان تھی میرے وطن کا مان تھی میرے
تیرے جانے پہ اے ارفع میرا دل خون روتا ہے

ابھی تو تجھ کو میرے دیس کو آگے لیجانا تھا
انہیں گم راستوں کا ہر پتہ تو نے بتانا تھا

ابھی بابا کے اور میّا کے خوابوں کے دریچوں میں
تجھے ٹھنڈی ہوا کا بنکے جھونکا آنا جانا تھا

بڑی تیزی سے ساری منزلیں سر تو نے کر ڈالیں
تجھے معلوم تھا ارفع تجھے جلدی ہی جانا تھا

تیرے جیسی پری بیٹی بڑی قسمت سے ملتی ہے
تجھے   امید   کی   ناؤ   کو   لیکر    پار    جانا    تھا

تیرا بھی دل کیا اپنے ہی وطن والوں نے توڑا تھا
بڑی جلدی کی جانے میں کوئی لازم 
بہانہ تھا

                   ●●●
کلام:مُمتاز ملک
مجموعہ کلام:
 میرے دل کا قلندر بولے
اشاعت:2014ء
●●●

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/