رپورٹ:
(ممتازملک. پیرس فرانس)
12 اگست 2020 اولڈھم مانچسٹر یوکے میں معروف ادبی تنظیم سائبان انٹرنیشنل یو کے کی بانی سرپرست اور صدر معروف شاعرہ محترمہ فائقہ گل صاحبزادہ اور ان کے شوہر نامدار ہمایوں صاحبزادہ نے ایک شاندار محفل مشاعرہ اور تقریب رونمائی کتاب کا اہتمام کیا۔ ان کی رہائش گاہ پر فرانس سے معروف شاعرہ ،کالم نگار، لکھاری اور عالمی نظامت کار محترمہ ممتاز ملک صاحبہ کیے چھٹے شعری مجموعہ کلام "اور وہ چلا گیا " کی تقریب رونمائی اہتمام کیا گیا ۔ جس میں یوکے اور خصوصا مانچسٹر کے معروف شعراء کرام نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
پروگرام کی نظامت ہمایوں صاحبزادہ اور ان کی اہلیہ فائقہ گل صاحبزادہ نے بہت چابک دستی سے خوبصورتی سے ادا کیئے ۔ آڈیو سسٹم کا بھی باقاعدہ انتظام کیا گیا تھا ۔ ان کے مہمان خانے کو پروگرام ہال کی طور پہ استعمال کیا گیا ۔ جس میں کم سے کم 45 سے 50 افراد بہت آسانی کیساتھ تشریف فرما تھے۔ خواتین نے ان کے لان میں کچھ دیر اپنے فوٹوگرافی کی شوق کو پورا کیا اور بہت سی یادیں سیلفیز کے طور پر اکٹھی کیں۔
پروگرام کا آغاز ڈاکٹر یونس پرواز نے تلاوت کلام پاک کی سعادت کیساتھ کیا۔ جناب سرور چشتی اور ممتاز علی ممتاز نے نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے محفل کو روح پرور بنایا۔
پروگرام کی صدارت ڈاکٹر یونس امین ، غزل انصاری ، ڈاکٹر غافر شہزاد اور ضمیر غالب نے کی۔
پروگرام کے پہلے حصے میں کتاب پر مقالہ پڑھنے کے لئے جناب یونس امین اور جناب لیاقت علی عہد کو دعوت دی گئی جنہوں نے کتاب کی باریکیوں پر نہایت اختصار کے ساتھ جامع تبصرہ پیش کیا اور اس کتاب اور وہ چلا گیا کو ادبی دنیا میں ایک بہترین اضافہ قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ اس کتاب کو سنجیدگی کے ساتھ نہ صرف ادب کے شہدائیوں کو پڑھنا چاہیئے بلکہ اس پر تحقیقی کام بھی ضرور ہونا چاہیے۔ جسے سارے جسے شرکاء نے بہت سراہا۔
مہمانان خصوصی میں فرانس سے تشریف لائی معروف شاعرہ لکھاری اور نظامت کار "صاحبہ شام" محترمہ ممتاز ملک صاحبہ، عبدالغفور کشفی, جناب اشتیاق میر شامل تھے۔ اعزازی مہمانوں میں ممتاز علی ممتاز، سمیہ ناز، تسنیم حسن، لیاقت علی عہد شامل تھے۔ مہمانان ذی وقار میں محبوب الہی بٹ، مقدسہ بانو، فرزانہ افضل اور عابدہ شیخ صاحبہ شامل ہیں تھیں ۔
دیگر مہمان شخصیات میں
ڈاکٹر پرواز ، سرور چشتی ، پروفیسرشیراز ، ڈاکٹر اقبال نعیم ، کرن چودھری نبیلہ، سمیرا ، روبینہ راجہ ،شائستہ ، بشری انور، ڈاکٹر شہزاد ، کامنی ،حمیرا ثناءاور دیگر احباب شامل تھے۔
عابدہ شیخ صاحبہ نے محترمہ ممتازملک صاحبہ کو خوبصورت تحفہ اور فی البدیہہ انکے نام سے رباعیات پیش کر اپنی محبت کا اظہار کیا۔
شرکاء نے مہمانوں کے ساتھ مل کر اگست کے مہینے کے حوالے سے 14 اگست کا خوبصورت کیک کاٹا اور پاکستان کے لیئے اور ممتاز ملک کے اس خوبصورت مجموعہ کلام "اور وہ چلا گیا" کے لیئے خوبصورت دعاؤں سے اس محفل کو مکمل کیا ۔ فائقہ گل اور ہمایوں صاحبزادہ نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر بہترین انداز میں اس پوری محفل کو منظم کیا انہوں نے اپنے مہمانوں کو بہترین عشائیہ دیا اور سبھی مہمانوں کو بہت محبت اور احترام کے ساتھ جگہ دی بلا شبہ یہ ایک بہت شاندار اور خوبصورت یادگار محفل تھی جسے بہت دنوں تک یاد رکھا جائے گا ایسی محفل کا انعقاد ادب کے شیدائیوں اور پرستاروں کے لیے اور لکھنے والوں کے لیے نئی تحریک کا باعث بنتا ہے اور ہمیں امید ہوتی ہے کہ ہم لوگ جو کام کر رہے ہیں اپنی زبان کو نہ صرف بچانے کے لیئے بلکہ اس کی ترویج کے لیئے وہ رائیگاں نہیں جائے گا۔ سب نے اس ادب نواز جوڑے کو تہ دل سے مبارکباد پیش کی، اور ممتاز ملک اور ان کے شوہر نامدار اختر شیخ صاحب کو یو کے آمد پر پھولوں کے گلدستے اور سائبان انٹرنیشنل یو کے کی جانب سے شیلڈ پیش کی گئی۔
جو ہنستے مسکراتے نصف شب اس تقریب کا اہتمام ہوا اور سبھی دوست خوبصورت یادوں کے ساتھ اپنے گھروں کو رخصت ہوئے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں