ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

ہفتہ، 19 جولائی، 2025

مصرعہ طرح ۔ نبی کی آل اطہر کا گھرانہ یاد آتا ہے ۔ اردو شاعری ۔ منقبت

         یاد آتا ہے 

وجود پاک سے مہکا زمانہ یاد آتا ہے
نبی کی آل اطہر  کا گھرانہ یاد آتا ہے
 
وہ کیا بدبخت تھے جو آپ کے سنگ اک زمانے میں
وہ ملنا دیکھنا اور بھول جانا یاد آتا ہے

بڑے دعوے محبت کے منافق شہر کے فاسق
عمل ان  کوفیوں کا  بزدلانہ یاد آتا ہے

کہا تھا آئیں گے کربل میں دنیا کو دکھائیں گے
عہد جان اپنی دیکر بھی نبھانا یاد آتا ہے

میرے محبوب وارے جائیں گے دین سلامت پر
میرے آقا کا اشکوں میں  بتانا یاد آتا ہے

علی اصغر کی ننھی سی گلو سے جب وہ ٹپکا تھا
زمیں کا بال کھولے ڈگمگانا یاد آتا ہے

یہ وہ غم ہے کہ صدیوں سے سنا بھی جا نہیں سکتا
حقیقت یاد آتی ہے  فسانہ یاد آتا ہے 

یہاں جب آج کی عورت کو قائد کہنا مشکل ہے
حسینی قافلہ  زینب علم لیکر روانہ یاد آتا ہے

کیا انکی ذات سے آگے کوئی ممتاز ہو پایا
مگر دشمن کا ہر باندھا نشانہ یاد آتا ہے 
                ۔۔۔۔۔۔۔۔۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/