تک
اندھیرے سے اندھیرے تک
جنازے سے جنازے تک
قدم اٹھتے گئے اپنے
یقیں بکھرے شیرازے تک
کہیں غازے سے تہمت تک
کہیں تہمت سے غازے تک
عجب سی فکر لاحق ہے
ہچکی سے دلاسے تک
خبر پہنچی فسادی سے
گل باسی کی تازے تک
ابھی تازہ جدائی ہے
تصور سے خلاصے تک
بہت ممتاز دیکھے ہیں
حقیقت سے تماشے تک
۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں