ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 5 مئی، 2022

جاوید قمر جاوید کی کتاب رات کا مسافر پر تبصرہ/ تبصرہ۔ بھارتی شاعر


نوجوان شاعر جاوید قمر جاوید کا مجموعہ کلام رات کا مسافر پڑھنے کا اتفاق ہوا ۔ اندازہ ہوا کہ اس نوجوان کے کلام میں انسانی جذبات کے کئی رنگ نمایاں ہیں ۔ کہیں وہ اپنی محبت کا اظہار کرتا دکھائی دیتا ہے تو کہیں زمانے کے ہاتھوں ستائے جانے پر شکوہ کناں ہے۔ حالات اس کے جذبات پر پورے طرح اثر انداز ہوتے دکھائی دیتے ہیں ۔ 
جیسے کہ فرماتے ہیں 
زمانے کو ستانے کے سوا کچھ بھی نہیں آتا 
مسلسل ظلم ڈھانے کے سوا کچھ بھی نہیں آتا 

بچھڑ کر شاخ سے بھی مسکراتے انکو دیکھا ہے
گلوں کو مسکرانے کے سوا کچھ بھی نہیں آتا 

نہیں ہے فرق کوئی لیڈروں میں اور طوائف میں
انہیں دولت کمانے کے سوا کچھ بھی نہیں آتا 
میں سمجھتی ہوں اس مکمل کتاب میں یہ کلام ہی اس نوجوان کی سوچ اور کلام پر اس کی گرفت کو سمجھنے کے لیئے کافی ہے۔ میں دعا گو ہوں کہ اللہ پاک اس نوجوان کے قلم میں بھرپور تاثیر و  توانائیاں عطا فرمائے۔ آمین
نیک تمنائیں ۔ 5مئی 2022ء
منجانب۔ ممتازملک 
شاعرہ ۔ کالمنگار
پیرس۔ فرانس 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/