ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

بدھ، 23 مارچ، 2022

دیس پاکستان ہے / شاعری ۔ قومی شاعری



دیس پاکستان ہے 
کلام: (ممتازملک ۔پیرس)



سرحدوں پر آج بھی پہرے پہ ہیں وہ عاشقان
اس وطن کی آرزو میں دی تھی جن لوگوں نے جان
جی رہے ہیں جو انہیں احساس ہی شاید نہیں 
کاٹ کر پردیس آو تو سمجھ پاو گے مان
گود میں کھیلے ہیں جسکی ملک پاکستان ہے
دیس پاکستان ہے بس دیس پاکستان ہے
۔۔۔۔۔
کاش کہ خود احتسابی بھی میرا ایمان ہو
زندگی میں عشق کلمہ صرف پاکستان ہو
نوچتے ہیں کاٹتے ہیں روز اسکو بانٹتے ہیں
ظلمتوں سے یوں نکلتا ہے کہ جگ حیران ہو 
گود میں کھیلے ہیں جسکی ملک پاکستان ہے
دیس پاکستان ہے بس دیس پاکستان ہے
۔۔۔۔
پانیوں میں اسکے رکھی ہے شفا میرے لیئے
گرم ہو یا سرد ہو اسکی ہوا میرے لیئے
کیوں شکایت نہ کروں جب درد ہوتا ہے تجھے
کھل کے جب برسی ہے رحمت کی گھٹا میرے لیئے 
گود میں کھیلے ہیں جسکی ملک پاکستان ہے
دیس پاکستان ہے بس دیس پاکستان ہے
۔۔۔۔۔۔
پاک ہے جو سر پہ اپنے ایک سائیبان ہے
دشمنوں سے  کیوں ڈرے خود رب جو نگہبان ہے
ہم نے خود ممتاز رہنا ہے سبھی اقوام میں 
دوسروں کی بھی حفاظت اپنا تو ایمان ہے
گود میں کھیلے ہیں جسکی ملک پاکستان ہے
دیس پاکستان ہے بس دیس پاکستان ہے
●●●

منگل، 8 مارچ، 2022

* ♡ ● گالی نہیں ہوں/ اردو شاعری ۔ عورت۔ اور وہ چلا گیا


گالی نہیں ہوں 
کلام: 
  (ممتازملک ۔پیرس)

مجھے بھی نام سے تسلیم کیجیئے
میں عورت ہوں کوئی گالی نہیں ہوں 

تمہارے رنج وغم اپنے جگر میں پالتی ہوں 
میں ہمدم ہوں محض اک شوق رکھوالی نہیں ہوں 

تو ہنستا ہے تو تیرے ساتھ جی اٹھتی ہوں میں بھی
تیرے غم توڑتے ہیں شکتیوں والی نہیں ہوں 

نہیں ہوں میں کوئی ناپاک سی شے
میں جنت لیکے چلتی ہوں کوئی ڈالی نہیں ہوں 

تمہیں جس کوکھ میں رکھا ہے رب نے
میں کیا اس کوکھ کی پالی نہیں ہوں 

بہت ہی بولتی ہوں میں بتاوں کہ بھلا کیوں 
نہیں ہوں سازشی اور دل کی میں کالی نہیں ہوں 

تمہاری ماں ہوں بیٹی ہوں   بہن ہوں 
میں بیوی ہی تمہارے گھر کی کیا مالی نہیں ہوں 

ہر اک الزام میرے سر پہ دھر کر بھول بیٹھے
کسی کے ہاتھ کی بجتی ہوئی تالی نہیں ہوں

مجھے تم غور سے سوچو تو یہ محسوس ہو گا
تمہارے ساتھ ہر رشتے میں کیا ڈھالی نہیں ہوں 

ہزاروں آرزوں سے بھرا ممتاز دل ہے
میرے اندر جہاں آباد ہے خالی نہیں ہوں 
                ●●●۔                

اتوار، 6 مارچ، 2022

جبری شہید/کالم /

جبری شہید
تحریر: 
(ممتازملک ۔پیرس)

 ہم دنیا کی بہترین فوج رکھتے ہیں اور ایسے جرنیل رکھتے ہیں جو دنیا سے نرالی خدمات سرانجام دیتے ہیں ۔ ہماری خفیہ ایجنسی  اس قدر شاندار ہے کہ ہر واردات اور دہشتگردی کا ہمارے جرنیلوں اور ان ایجنسیوں  کے شریر بہادروں کو مہینوں پہلے سے ہی اس کا  علم ہو چکا ہوتا ہے لیکن وہ اسے کنفرم کرنے کے لیئے لیئے ساری وارداتیں اور دہشتگردی ہونے دیتے ہیں کیونکہ ایک تو انہیں پتہ چلے کہ واقعی میں دہشتگردی والوں کے پاس بارود بھی اصلی ہے کہ نہیں دوسرا  ان کا کام اسے روکنا تھوڑی ہوتا ہے ان کا کام ہوتا ہے اس کے معلوم ہونے کی اس دہشت گردی اور واردات  کے بعد اطلاع دینا ۔ اب دنیا بھر میں اربوں کے اثاثوں کے بدلے اپنی جان تھوڑی داو پر لگا دینگے ۔ یہ کم ہے کہ پاکستان کو شہیدستان کا جبری درجہ دلوا چکے ہیں ۔ سارے ملک میں لاکھوں لاشیں گروا چکے ہیں  ہر گھر میں شہادت کا جبری جھنڈا بلند کروا چکے ہیں ۔ بھلا شہادت سے بڑا بھی کوئی مقام ہوتا ہے کیا؟ ۔ دنیا کی ہے کوئی فوج اور جرنیلی ٹولہ یا جاسوسی ادارہ جس نے اتنی بڑی بہادرانہ مثال پیش کی ہو۔ ۔گھر بیٹھے، نماز پڑھتے، بازار میں سودا سلف خریدتے، مزدوری کرتے، کسی کو ایسی شہادت کی ہوم سروس مہیا کی ہو۔ نہیں ناااا  آخر بنا کوئی جنگ جیتے" زرا اب کے ماریو" کہہ کر دنیا میں سب سے زیادہ اپنے باڈرز پر حملے کروانے کا عالمی ریکارڈ بنانا صرف ہمارے ہی ملک کے ہی جرنیلوں آور ایجنسیوں کو حاصل ہے ۔  سینہ تاںن کر ہم دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک کر بہادری کی بڑکیں مارتے ہیں ۔ دشمن کواپنی ہی زمین پر رنگے ہاتھوں پکڑ لیتے ہیں تو دشمن کے بجائے ہمارے ہی ان ہیروز کی نیندیں حرام ہو جاتی ہیں اور وہ جنگی قیدی یا جاسوس ہماری زمین پر دامادوں کی پی خاطر داری پانے لگتا ہے ۔ ہم اس کے آگے لملیٹ ہو کر منتیں کرتے ہیں کہ بھائی وکیل کر لے تجھے دولہا بنا کر باڈر پر چائے پراٹھے کھلا کر خود چھوڑ کر آئیں گے ۔ بس میرا بھائی کوئی وکیل کر لے۔ بھلے سے ہمارا دشمن ہمیں آئے روز معصوم شہریوں کہ لاشیں تحفے میں بھجواتا رہتا ہے لیکن وہ تو ہے ہی بزدل۔ بہادر تو ہم ہیں جو ان کے جاسوس اور دہشت گرد کو کنگھی پٹی کر کے ، وال شال وا کے، چنگے بچے بن کے " چھوڑ کر آتے ہیں ۔ ہمارے بچے وہ قتل کرتے ہیں بزدل کہیں کے،  بھئی ہم  تو بہادر ہیں ہمیں تو اپنے بزدل دشمن کے بچوں کو  پڑھانا ہے ہاں بس ۔ ہم تو اپنے عوام اور فوجی شہید کروانے کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں نا۔ ہمارے فوجی جہاں ہمارا دل کرے گا ہم انہیں بھی شہادت کا سرٹیفیکیٹ پکڑا دینگے ۔ اسے کسی بھی بلاوجہ کی کاروائی میں بے خبری میں شہادت دلوا دینگے۔ جرنیلی و ایجنسیز نے اپنے فوجی جوانوں کو میڈل بانٹ کر ہی تو اپنے لیئے کھربوں روپے کے غیرملکی خزانے بھرنے ہیں۔ جزیرے خریدنے ہیں  تاکہ شہادت کے بعد پاکستانی عوام و فوج کے بے خبر معصوم جبری شہید وہاں بے غم ہو کر گھوم پھر سکیں ۔ کیوں یہ دنیا بھر کے اور پاکستان بھر کے بڑے بڑے رقبات و محلات اسی نیک مقصد کے لیئے ہی تواپنے نام الاٹ کروائے گئے ہیں ۔ 
ہمارے سپہ سالاروں کو دولت سے قطعی  کوئی محبت نہیں ہے یہ تو بس جبری شہیدوں کو ان کے موت کے بعد ایک تفریح فراہم کرنے کے لیئے ان کے خدمت کا اعلی معیار ہے جو صرف اور صرف پاکستانی سپہ سالار اور جاسوس ایجنسی ہی سرانجام دے سکتے ہے ۔ دنیا کے کسی اور  جرنیلی ٹولے یا ایجنسی میں ہے ایسا دم خم؟؟؟؟؟
ہمارے جرنیل زندہ باد
ہماری ایجنسی پائندہ باد 👏👏👏
                  ●●●

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/