ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 13 جنوری، 2022

● پل جاتی ہیں/ شاعری


آرزوئیں معصوم ہیں 
(کلام: ممتازملک ۔پیرس)

خون جماتی سردی میں کر شل جاتی ہیں 
 بے گھر اور مفلوک نگاہیں کھل جاتی ہیں 

آتے جاتے لوگ رحم کھاتے ہیں مجھ پر
سانسیں چند سکوں میں میری ڈھل جاتی ہیں
 
اس نے کہا کیا لینا تیرا خوشیوں سے ہے
یہ تو شکم سیروں کو دے کر بل جاتی ہیں 

میں نے کہا نہ اس پہ اجارہ داری ہو گی 
آرزوئیں معصوم ہیں ہر جاء پل جاتی ہیں 

میرے بوسیدہ سے کمبل کی موری سے 
جھانکتی ہیں جو چاہتیں اکثر جل جاتی ہیں 

آنکھ میں پانی دل میرا صحراوں جیسا 
اس کا سمندر پی یہ سارا تھل جاتی ہیں 

روشنی کی ممتاز دعائیں کیا دیں انکو
اپنی کالک دوجے کے منہ مل جاتی ہیں 
                ●●●

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/