ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

پیر، 22 مارچ، 2021

● مقالہ / اعزازات


Wajid Ali Shah 
Nåveed Umår 

💐صوابی یونیورسٹی کے پی کے پاکستان میں ممتازملک کی کتاب سراب دنیا پر لکھا گیا مقالہ ۔ بلاشبہ مجھ ناچیز کے لیئے  بڑے اعزاز کی بات ہے ۔ 
صوابی یونیورسٹی کے  شعبہ اردو کے مقبول استاد جناب واجد علی شاہ صاحب کی نگرانی اور مقالہ نگار ہونہار طالبعلم نوید عمر کو اس کام کے مکمل ہونے پر دلی مبارکباد ۔  💐💐
 اور میری جانب سے تہہ دل سے شکریہ۔ سدا سلامت رہیں خوش رہیں ۔
   (ممتازملک ۔پیرس)





منگل، 16 مارچ، 2021

یہ ‏آنسو ‏بھی ‏کیا ‏چیز ‏ہیں ‏/ ‏کوٹیشنز ‏

یہ آنسو بھی کیا چیز ہیں 
کہیں آنسو صرف درد کا اظہار ہوتے ہیں ،
تو کہیں یہ شکرگزاری کا اظہار ہیں ،
کہیں یہ  بے بسی بیان کرتے ہیں ،
تو کہیں یہ کامیابی کا اعلان ہوا کرتے ہیں ،
کہیں یہ دکھ بیان کرتے ہیں، 
تو کہیں یہ الحمد کی تعریف بن جاتے ہیں ،
آنسوؤں کی قدر کیجیئے یہ بنا کہے آپ کے جذبات کے ترجمان  بن جاتے ہیں ۔ 
      (چھوٹی چھوٹی باتیں)
            (ممتازملک ۔پیرس)

ہفتہ، 13 مارچ، 2021

* ● عجب ‏ہوا/ ‏اردو شاعری ‏۔ اور وہ چلا گیا


        عجب ہوا                 



اب کے برس بہار نہ آئی عجب ہوا
شاید گناہ حد سے زیادہ تھے تب ہوا

فطرت کا جب مذاق اڑانا رواج ہو
بربادیوں پہ کیسے کہو گےغضب ہوا 

گمراہیوں کے طوق اتارے نہ جائینگے  
چاہے کوئی پہننے کا انکے سبب ہوا

جب تک تھے باادب تو ہراک سمت خیر تھی
سنتے ہیں رل گیا ہے جب سے بے ادب 
ہوا

جس جان پہ اکڑ تھی تکبر تھا زعم تھا 
اس جان پہ بنی ہے اب تو جاں بہ لب ہوا

جینے کا حق تو رب کا عطاکردہ تھا مگر 
ممتاز کیسے اپنوں کے ہاتھوں سلب ہوا
  
       ●●●                ۔

پیر، 1 مارچ، 2021

● ◇ کہاں پہ حور اور کہاں پہ عورت / نظم۔ سراب دنیا ۔ جا میں نے تجھے آزاد کیا


 کہاں پہ حور اور 
       کہاں پہ عورت          
     
 

وہ جس کو چھو کر ہوا نہ گزری 
غموں کی کوئی گھٹا نہ گزری
نہ میلے ہاتھوں کی وہ پہنچ میں 
نہ گندی نظروں گناہ سے گزری

جمال اس کا کمال ٹہرا 
ادا میں اس کی قتال ٹہرا 
سبک خرامی ہے اس کی واللہ
کوئی نہ اس پر سوال ٹہرا


اسے کیا کس طرح مقابل
جو ایک عورت کا حال ٹہرا

کہاں بھلا یہ دکھوں کی ماری 
غموں میں جکڑی ہوئی یہ ناری
ہر اک قدم پر نیا فسانہ 
ہر اک قدم سوچتی بیچاری

بچائے خود کو کدھر کدھر سے 
کسی کے ہاتھوں سے یا نظر سے 
بچائے جاں یا کہ روح اپنی
یا اپنی عزت کو جھاڑ گھر سے

ادھر مقابل تو آ ذرا تو 
مجِھے اے حور اصل بتا تو 
کبھی ہے کاٹا کوئی بھی فاقہ
کبھی جنا تو نے کوئی بچہ
کبھی دریدہ بدن ہوئی ہے 
کبھی تو سردی میں جا کے سوئی 
کبھی تو کھا کھا کے مار روئی
کبھی اٹھائے ہیں زخم تو نے  
کبھی جو عزت کہیں گنوائی
کہیں پہ لگ کر قطار میں تو 
ملا نہ راشن تو موت آئی
تمہاری چوٹی پکڑ کے بولو
نکالا گھر سے کبھی کسی نے 
خلاف مرضی کبھی کسی نے
نکاح کے بدلے تمہیں رگیدا 
نہیں۔۔۔ نہیں نا
کبھی نہیں نا.... 
کبھی اتر کر زمیں پر آ تُو
جو مجھ پہ گزرے گزار پا تُو
میں مان لونگی مقام تیرا 
تجھے بھی پہنچے سلام میرا 
میرے مقابل نہ آ سکو گی 
مجھے یقیں ہے کہ میرے رب کو 
میرے ہر اک درد کی خبر ہے 
میرے مقابل وہ آئے گا جو 
میرے ہر اک غم کے ہو برابر
خدا ہے منصف وہی ہے عادل
 نہیں ہے ممتاز تو  مقابل
         ●●●


● نفاذ اردو ایک نشست/ رپورٹ




      27 فروری2021ء بروز ہفتہ 
تحریک نفاذ اردو کی جاندار آواز و کردار محترمہ فاطمہ قمر صاحبہ نے پیرس سے آئی ہوئی معروف لکھاری اور شاعرہ محترمہ ممتازملک اور دوبئی سے تشریف لائی ہوئی دوست محترمہ یاسمین ظفر صاحبہ کے لیئے اپنی رہائشگاہ پر ایک خصوصی نشست کا اہتمام کیا ۔ جس میں نفاذ اردو کے سلسلے میں خواتین کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ۔ بحث میں حصہ لینے والوں میں محترمہ فاطمہ قمر ، معروف پنجابی ادیبہ اور شاعرہ شگفتہ غزل ، معروف لکھاری و کالمنگار ناہید نیازی ،  تنظیم چادر انٹرنیشنل کی صدر معروف شاعرہ و کالمنگار ذرقا نسیم ، جگنو انٹرنیشنل کی صدر معروف شاعرہ و لکھاری ایم ذیڈ کنول نے ممتازملک اور یاسمین ظفر نے بھرپور حصہ لیا ۔ جس میں خواتین میں بڑھتے ہوئے منفی رجحانات کی نشاندہہ کی گئی اور اس کی رقک تھام کے لیئے مختلف آراء پیش۔کی گئیں ۔۔
پروگرام کے آخر میں فاطمہ قمر صاحبہ اور انکی ہونہار صاحبزادی ڈاکٹر سلمی نے پرتکلف عصرانے کا اہتمام کر رکھا تھا ۔ جس کے سلیقے کی سبھی نے تعریف کی ۔ آخر میں نفاذ اردو کے مشن کے لیئے دعا زرقا نسیم صاحبہ نے کی ۔ یوں بہت سی نیک خواہشات اور تمناوں کیساتھ اس یادگار محفل کا اختتام ہوا ۔ پیش ہیں اس پروگرام کی  چند تصویری جھلکیاں
رپورٹ:(ممتازملک۔لاہور) 





                        ●●●

 

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/