ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

منگل، 10 نومبر، 2020

راو ‏خلیل ‏معافی ‏مانگو/کالم

راو خلیل معافی مانگو
(ممتازملک.پیرس)

کچھ مخلص بہن بھائیوں نے مجھے منہاج القران کے چھوڑے ہوئے آوارہ کتے راو خلیل کی بکواس اور گھٹیا بازاری الزامات کے لیئے ان کے پول کھولنے سے باز رکھنے کو درخواست کی کہ باجی ساری کمیونٹی بدنام ہو رہی ہے آپ پلیز اس بھونکنے والے کو جواب نہ دیں یہ معذرت کریگا بلکہ ادارہ منہاج القران اس غلاظت نامے پر آپ سے معذرت کریگا ۔ تو میں نے بھی خاموشی اختیار کی کہ دیکھتی ہوں منہاج القران میں کتنے غیرت مند مرد موجود ہیں جو اس جھوٹے کو مسجد تک لیکر آئیں گے اور اس کے الزامات کے ثبوت دلوائینگے یا پھر اسکے منہ پر جوتا لگائینگے ۔ لیکن حسب توقع ادارہ منہاج القران جنہیں اپنا نام منہاج القادری یا طاہری رکھ لینا چاہیئے ۔ (کیونکہ یہاں درود تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم  پر پڑھا جاتا ہے لیکن پوجا طاہرالقادری کی کی جاتی ہے)سے یہ ثابت ہو گیا کہ میں سو فیصد سچی تھی اور ہوں ۔ اور اس سارے گند خانے میں شرفاء پر کیچڑ اچھالنے میں خود طاہرالقادری کی بھرپور آشیر باد شامل ہے اس کے گماشتے اسی کے اشاروں پر شریف خواتین و حضرات کو ہراساں کرتے ہیں ۔ ابھی تک مجھے کوئی معذرت موصول نہیں ہوئی ۔ اس لیئے میں اپنے محترم بہن بھائیوں سے کیئے ہوئے زباں بندی کے وعدے سے خود کو آذاد سمجھتی ہوں ۔ اور "ممتاز ملک کا سفر منہاج القران میں 1998ء سے 2014ء تک " کی روداد حرف بحرف سچ اور حلفا بیان کرنے کا آغاز کرنے جا رہی ہوں ۔ جس میں آپکو وہ قصے پڑھنے کو ملیں گے جو میں کسی بھی مسجد میں قسم اٹھا کر بیان کرنے کو تیار ہونگی ۔ کب میں نے ادارہ منہاج القان جوائن کیا ؟ وہاں کیا کیا طریقہ کار دیکھا؟ 
طاہرالقادری کی آمد پر کیسے جوان لڑکیاں گل پاشی کے لیئے کھڑی کی جاتیں؟
 کیسے اس نامحرم کے پیر دھوتیں ؟ 
کیسے جوان لڑکیاں جنہیں اردو تک بولنی نہیں آتی تھی وہ طاہرالقادری کے نام کے ترانوں پر بیہوش ہو ہو کر گرنے کے ڈرامے کیا کریں ؟ 
کیسے زیر لب مسکراتے ہوئے طاہرالقادری اسے انجوائے کیا کرتے ؟ 
تیتر بٹیرے بھون بھون کر کون کون سے خواتین لایا کرتی تھیں ؟ 
جنہوں نے اپنے شوہر کو چائے کی پیالی بھی شاید بنا کر نہ پلائی ہو وہ اس نامحرم کی خدمت میں کیسے ہاتھ باندھے کھڑی رہتیں ؟
کیسے لنگر خانے اور مالیات کے شعبے پر ٹھیکیداری کے لیئے (ایکدوسرے کے بال نوچ کر یہاں کے میرا بائیکاٹ بائیکاٹ کھیلنے والی) مٹھی بھر مشاق خواتین نے ایک دورے کے منہ توڑے؟ 
ان کے کھڑپینچ اپنی بیویاں اور بیٹیاں یہاں کیوں نہیں لاتے ؟ 
کیسے یہاں گردنیں کٹوائیں گے جیسے دہشت گردانہ نعرے لگوانے کا آغاز ہوا ؟ 
کیوں میں نے اپنے بچوں کو 2010ء میں یہاں اس ادارے سے دور کر دیا ؟
کیوں میں نے 2014 ء میں ادارہ منہاج القران فرانس کا بائیکاٹ کر دیا ؟
یہ اور اس  جیسے بہت سے مزیدار اور شرمناک واقعات کا پٹارہ کھولنے جا رہی ہوں دوستو ۔۔۔
میرے خلاف لکھی ہوئی ہر بکواس کو مسجد میں قسم اٹھا کر راو خلیل  سے ثابت کرواو یا پھر معافی مانگو ۔ ادارہ منہاج القران اس ساری مجرمانہ کاروائی پر معذرت کرے بصورت دیگر میں جو بھی قسم اٹھا سکتی ہوں وہ سارے واقعات یہاں بیان کرنے کا ذہن بنا چکی ہوں اور میری ہر تحریر ایک مستند دستاویز ہو گی ان شاء اللہ ۔۔۔
جو دو تین دن سے زیادہ کے انتظار کی زحمت کبھی گوارہ نہیں کریگی ۔ عورتوں کے عزتیں اچھالنے والوں کی عورتوں کے نام بھی دینے پڑے تو میں نام اور فوٹو بھی لگانے پر مجبور ہونگی ۔ اور پڑھنے والے یاد رکھیں یہ سارے کارنامے منہاج القران فرانس کے حوالے سے ہونگے کیونکہ میں اس کے سوا کسی بھی دوسرے ملک کے ادارے کے عہدیداران کی کارکردگی اور معاملات کی گواہ ہر گز نہیں ہوں ۔۔
                  ۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/