بیڑیاں
پاؤں میں بیڑیاں میرے تو وزن دار نہ کر🌺
میں تو پہلے سے ہوں باغی مجھے بیزار نہ کر
🌺 دیکھ رکھےہیں ہراک رنگ کےناٹک میں نے
پیش اب سامنے میرے کوئی فنکار نہ کر
🌺مجھکو گم کردے طلسمات کی دنیا میں کہیں
ظاہراً سامنے ایسا کوئی کردار نہ کر
🌺آنکھ میں رہنے دے کچھ دیر تو منظر اسکا
محنتیں برسوں کی لمحات میں بیکار نہ کر
🌺دوسرے کے کسی سورج سے متاثر ہو کر
اپنی سوچوں کے چراغوں پہ تو یلغار نہ کر
🌺قرض کے رنگ اترتے ہیں بڑی مشکل سے
ایسے رنگین کبھی سادہ سے افکار نہ کر
🌺عادتوں میں میری شامل نہیں چاہت اتنی
اسطرح مجھ پہ عنایات کی بھرمار نہ کر
🌺درد خالق کے سوا تو نے کہا کیوں اس سے
وہ بھی مخلوق ہے مخلوق سے اظہار نہ کر
🌺میں نے ممتاز بہت بار یہ مِنّت کی ہے
حد سے زیادہ میری عزت میری سرکار نہ کر
(کلام / ممتازملک. پیرس)p
......
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں