علی یاسر روٹھ گیا
علی یاسر نہ صرف اعلی تعلیم یافتہ انسان تھا بلکہ بہت ہی مہذب ، منکسرالمزاج ، مہربان اور ملنسار انسان تھا ۔ اس سے میری ملاقاتیں زیادہ تو نہیں ہوئیں ۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں تین یا چار ادبی پروگرامز میں اس سے ملنا ہوا ۔ بہت ہی عزت دینے والا انسان تھا ۔ بہت اہم موضوعات پر ان کی تحریریں سامنے آ رہی تھیں ۔ فیس بک پر انکی آخری پوسٹ 16 فروری 2020ء ان کی ذہنی کیفیات کو کھل کر بیان کر رہی ہے کہ
ہے آج بھی مصروف گماں کچھ نہیں بدلا
اے شہر غلط فہم یہاں کچھ نہیں بدلا
چہروں کے بدلنے کی روایت ہی نہیں ہے
بینائی ہوئی روبہ زیاں کچھ نہیں بدلا
ایک بہت ہی پیارا اور مخلص انسان بہت جلد دنیا سے روٹھ گیا ۔ ایک اچھی دنیا کو چن لیا اس نے ۔
ایک دم سے بھریا میلہ چھوڑ کر یوں چلدینا کوئی کیسے بھول سکتا ہے ۔ علی یاسر جہاں رہو اللہ کی رحمتوں کے سائے میں رہو ۔ آمین
( ممتازملک.پیرس)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں