ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

منگل، 19 مارچ، 2019

(68) شاخسانے ہیں/ شاعری ۔ سراب دنیا


(68) شاخسانے ہیں 


 جبر ہوتا نہیں محبت میں 
یہ تو ظلمت کے شاخسانے ہیں

کچھ طبیعت بدل گئی اپنی 
کچھ خیالات بھی پرانے ہیں

کھا رہے ہیں وہ دونوں ہاتھوں سے
یاد بچپن کے چار دانے ہیں

عشق تھا مفلسی سے جو اتنا 
خواب میں کیوں نئےزمانے ہیں

لوٹ جاو اسی اندھیرے میں
گن اگراسکے تو نے گانے ہیں

تیری چاہت کا مستحق سنگ ہے
جانے والے گئے  نہ آنے ہیں

چھوڑ دے اس کی یاد میں جینا
زندگی کے کئی بہانے ہیں

درد دیتی ہے ہر نئی چوکھٹ
اور در کتنے آزمانے ہیں

اتنے رشتوں نے باندھ رکھا ہے
وہ جو  ممتاز کو نبھانے ہیں
                     ●●●
کلام: ممتازملک 
مجموعہ کلام:
سراب دنیا 
اشاعت: 2020ء
●●●


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/