(77) زمانہ ہو گیا
زمانہ ہو گیا اس کو ملے بھی
کھلا تھا زخم جو اسکو سلے بھی
کوئی رنجش نہ اسکی رکھ سکا دل
بظاہر تو کیئے اکثر گلے بھی
نہ کہہ پائے جو اپنا مدعا تھا
اگرچہ لب یہ کہنے کو ہلے بھی
نہیں بھولے ہیں تیری بیوفائی
سبھی دیوانگی کے سلسلے بھی
ہمیشہ آنکھ اس کی نم رہی ہے
تھے ضرب المثل جسکے حوصلے بھی
انہیں راہوں پہ ہے اپنا بسیرا
گزرتے ہیں جدھر سے قافلے بھی
لگن سچی ہو گر ممتاز تو پھر
سمٹ جاتے ہیں اکثر فاصلے بھی
●●●
کلام: ممتازملک
مجموعہ کلام:
سراب دنیا
اشاعت: 2020ء
●●●
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں