ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 7 مارچ، 2019

نعت ۔ سرکار کے پاس


سرکار کے پاس
(کلام/ممتازملک.پیرس) 


ہم بڑی دور سے سرکار کے پاس آۓ ہیں 
بھیگا دامن یہ تیرے سامنے پھیلاۓ ہیں 

اپنے دامن میں ندامت کے سوا کچھ بھی نہیں 
آسرا تیرا ہے قدموں میں چلے آۓ ہیں 

نہ جہاں خوش ہے نہ رب کو ہی کیا ہے راضی
جانے کیا ہو گا ہمارا بڑے گھبراۓ ہیں 

اس جہاں پار خدا جانے کریں گے کیسے 
پار دنیا کے پل صراط نہ کر پائے ہیں 

فیصلے اپنے فہم سے جو کیئے تھے ہم نے
آج انہی فیصلوں کی راکھ اڑا آۓ ہیں 

اپنے پہلو میں ہی آرام کا موقع دیدو
ہم بڑی دیر سے سرکار نہ سستاۓ ہیں

اس جہاں کی ہے مشقت بڑی ظالم آقا
آزمائش کے یہاں ساۓ ہی لہراۓ ہیں 

کون اپنا ہے یہاں کون پرایا آقا
چار سو ہم نے تو اغیار یہاں پاۓ ہیں 

ہم نے تو آنکھ اٹھا کر ہے جدھر بھی دیکھا
غم و اندوہ کے ممتاز یہاں ساۓ ہیں 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/