ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 15 مارچ، 2019

ارمان ہے ہمیں ۔ سراب دنیا



 ارمان ہے ہمیں 
(کلام/ ممتازملک ۔ پیرس)

ہم نے کہا کہ آج بھی ارمان ہے ہمیں 
اس نے کہا کہ کردیا حیران ہے ہمیں  

ہم سے وصولتی رہی کچھ ایسے زندگی 
جیسے خوشی کے نام پہ تاوان ہے ہمیں 

زخموں کو مرہموں کی طلب سے رہا کرو
سب بھول جاؤوقت کافرمان ہے ہمیں 

انسانیت کے نام پہ دھبہ تھا جسکا نام
کہتا وہ خود کو بہتریں  انسان ہے 
 ارمان ہے ہمیں 
کلام / ممتازملک ۔ پیرس

ہم نے کہا کہ آج بھی ارمان ہے ہمیں 
اس نے کہا کہ کردیا حیران ہے ہمیں  

ہم سے وصولتی رہی کچھ ایسے زندگی 
جیسے خوشی کے نام پہ تاوان ہے ہمیں 

زخموں کو مرہموں کی طلب سے رہا کرو
سب بھول جاؤوقت کافرمان ہے ہمیں 

انسانیت کے نام پہ دھبہ تھا جسکا نام
کہتا وہ خود کو بہتریں  انسان ہے ہمیں

اک شعر بن کے جس سے طلب داد کی رہی
سچ پوچھیئے وہ ذات ہی دیوان ہے ہمیں 

چالاکیاں سکھاتے جسے عمر کاٹ دی
کیوں آج بھی سمجھتا وہ نادان ہے ہمیں 

جاہل کوعالمانہ  سند مل گئی ہے اب 
سمجھانااسکوعقل کا نقصان ہے ہمیں

طوفان نہ بدل سکے ممتاز اس کو پر 
قطرہ کسی کی آنکھ کاطوفان ہے ہمیں 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔







کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/