اک عذاب ہے مولا
(کلام/ممتازملک ۔پیرس)
❤نفل جن کے جانے پر شکر کے پڑھے ہم نے
ان کا لوٹ کر آنا ایک عذاب ہے مولا
❤جس نے زخم بانٹے تھے بزم میں اسے پا کر
دیکھ کے یوں مسکانا اک عذاب ہے مولا
❤سینت سینت رکھا تھا سامنے رقیبوں کے
ٹوٹ کر بکھر جانا اک عذاب ہے مولا
❤ہم نے جن چوراہوں پہ زندگی گنوائی تھی
پھر وہیں بھٹک جانا اک عذاب ہے مولا
❤جب ندی چڑھی ہو تو انتظار واجب ہے
باقیات سہہ پانا اک عذاب ہے مولا
❤دوستی ہو طوفاں سے جسکی ہر قدم اس کا
آنسووں سے ڈر جانا اک عذاب ہے مولا
❤ساتھ جنکا ہو ممتاز زندگی کے جیساتو
ان سے ہی بچھڑ جانا اک عذاب ہے مولا
۔۔۔۔۔۔
سراب دنیا
سراب دنیا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں