ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

ہفتہ، 3 فروری، 2018

مارننگ شوز بے حیائی کی دکانیں



مارننگ شوز یا بے حیائی کی دکانیں
ممتاز ملک. پیرس



سالوں پہلے صلاح الدین ایوبی جیسے مجاہد نے کہا تھا کہ کسی معاشرے کو تباہ کرنا ہو تووہاں فحاشی پھیلا دی جائے .
پاکستانی  ٹی وی  شوز مارننگ شو کے نام پر چلائے جانے والے پروگراموں میں  بے حیائی اور بے غیرتی کا طوفان بدتمیزی برپا کیئے ہوئے ہیں . کبھی شادیوں کے نام پر نت نئے فیشن اور آلتو فالتو کے تماشے رسم رواج کے نام پر شامل کر کے لڑکے لڑکیوں کو حرص و لالچ کی دنیا میں پہنچا کر چور ڈاکو اور  جھوٹا بنا رہے ہیں  .
ایک دوسرے سے زیادہ حسین اور جوان بننے کی عجیب مجنونانہ کیفیات میں مبتلا یہ اینکرز پورے قوم کے خواتین اور بچیوں کو میک اپ, فیشن اور  ناچا بنانے کی بھرپور مہم  پر کامیابی سے رواں دواں ہیں . جہاں وہ اپنے لیئے تو ہر  روز لاکھوں کے چیک  کٹواتی ہیں لیکن ان بے حیا اینکرز کو اس بات سے کوئی غرض نہیں ہے  کہ انکے گھر کا چولہا پوری قوم  کی غیرت کو بھسم  کیئے دے رہا ہے . انہیں  دیکھ کر بے راہ رو ہونے اور نت نئے مطالبات کرنے والی نوجوان نسل
 کے ماں باپ کی راتوں کی نیند اور دن کا سکون حرام ہو چکا ہے.  تو دوسری  جانب   یہ ہی شوز لڑکیوں اور  اداکاروں کے مجروں کا بڑے  زروشور کیساتھ ڈانس مقابلے  کے نام ہر اہتمام کروا کر رہے ہیں. اوردین اور دنیا  دونوں ہی برباد کرنے کی مہم میں مصروف ہیں. جس ملک کی یہ بے حیا لوگ نقل کر رہے ہیں ان کے تو مذہب کا حصہ ہے یہ ناچ گانا . آپ کو  کس بت کے سامنے جا کر اپنے رقص کی بھینٹ چڑھانی ئے آخر ? جو ناچ ناچ کر مرنے والے ہو چکے ہو .
ادھ ننگی عورتوں اور بچیوں کا جمعہ بازار سجا ہو ہے گویا . اب کوئی ان کے دعوت گناہ دیتے جسموں سے ٹکرا گیا تو وہ ٹھہرا نانسینس ..تو بیبیو اپنی ہی شرم اور اور سینس کا استعمال کر لو . جو تمہیں پورے کپڑے ہی پہننا نہ سکھا سکی اس پر کون سا سیسنس ڈھونڈنے کو نکلی ہو ?
کہاں ہیں ہمارے ہر چھوٹی چھوٹی بات پر سوو موٹو ایکشن لینے والی عدلیہ . کیا اسے بے حیائی اور بے غیرتی کا یہ طوفان نظر نہیں آ رہا . . کہاں غرق ہو گیا ہے پیمرا جو اس کا نام لینا ہے اور اس کا نام نہیں لینا ہے جیسی باتوں ہر تو پابندیاں لگاتا ہے لیکن جوان بچیوں کے واہیات مجروں پر وہ وہ ریت  میں گردن دبا کر بیٹھ جاتا ہے . کونسا دباو ہے جو ایسے رزیل ہروگرامز مارننگ شو کے نام سے پیش کرنے پر انہیں مجبور کر رہا ہے . بدنام زمانہ اینکرز   پاکستان اور اسلام دشمن این جی اوز کی ایجنٹس کا حق بخوبی ادا کر رہے ہیں .
کون  روکے گا اس قوم کی رگوں میں اتارا جانے والا سلو پوائزن ان مارننگ شوز  کی صورت میں .
دو ایک مارننگ شوز کے سوا کوئی پروگرام ایسا نہیں ہے جو کوئی شریف عورت اپنی بیٹی کو دیکھنے کا مشورہ دے . خود بھی دیکھنے بیٹھ جائے تو پروگرام کے آخر میں سوائے احساس محرومی اور  احساس زیاں کے کچھ بھی لیکر نہیں اٹھتی .
حکومت پاکستان فوری  طور پر ان فحاشی ناموں کو بند کروائے اور ان کے اینکرز اور ٹی وی چینلز کو قرار واقعی سزائیں دے . جج صاحبان بھی کبھی بطور پاکستانی یا بطور مسلمان ہی یہ پروگرام کبھی دیکھ لیا کیجیئے کہ آپ کو معلوم رہے کہ آپ کی ناک کے نیچے کون کون سے گل کھلائے جا رہے ہیں .
اور پیمرا کو.بھی اب کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو جانا چاہیئے . یہ پیسہ آپ کی قبروں کا عذاب کم نہیں کرے گا . کچھ آپ بھی اپنے مسلمان ہونے کا نہیں تو اچھا انسان ہونے کا ہی حق ادا کیجیئے . تاکہ یہ طوفان فحاشی اور  بےحیائی  پر بندھ باندھ کر ہمارے معاشرے کی بڑھتی ہوئی بے راہ روی پر قابو پانے میں آپ بھی ایک اچھے انسان اورایک اچھے مسلمان کا کردار ادا کر سکیں .....
                             ----------------


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/