ایسی مثال دے
( کلام/ ممتازملک. پیرس)
ہر چیز تیرے عشق میں ایسی مثال دے
بجھتے دیئےمیں جیسےکوئی تیل ڈال دے
جب سوچتا ہے دل تیرے بے پایاں فضل کو
دھڑکن نکل کے وجد میں آکر دھمال دے
ہر ایک گام پاؤں میں زنجیر ضبط کی
وہ ہی تو مشکلات سے آ کر نکال دے
تجھ سے تیرے کلیم کا صدقہ ہی مانگ لوں
تجھ تک پہنچ سکے وہی لفظی کمال دے
نہ چھوڑ مجھ کو وقت کی دہلیز پہ تنہا
گرنےلگوں توبڑھ کے مجھے بھی سنبھال دے
میں ہوں سیاہ کار مگر تو ہے مغفرت
انصاف کی نہیں مجھے رحمت کی ڈھال دے
دامن ہے مختصر تیری رحمت دراز ہے
ممتاز کو کوئی بھی نہ ہلکا خیال دے
...........
Add caption |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں