ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

پیر، 12 ستمبر، 2016

عید آئی بھی چلی بھی گئی ۔ سراب دنیا




وہ گھڑی آئی نہ گئی
کلام/ممتازملک۔پیرس 


عید آئی بھی گزر بھی گئی خاموشی سے
دل کو جس کی تھی طلب وہ گھڑی آئی نہ گئی


اک خودی  تھی جو بچا کرکہیں رکھ چھوڑی تھی
ہم نے ڈھونڈا تو بہت پر وہاں پائی نہ گئی

خارکی باڑ سے گزرے تو گلوں تک پہنچے
زیست کی سیج آسانی سے سجائی  نہ گئی

مدتوں جس کے لیئے لفظ پروئے ہم نے 
باوجود اس کے بھی وہ بات بتائی نہ گئی

خوش نہ ہو جسم کولاشوں میں بدلنے والے
حق کی آواز کسی طور دبائی نہ گئی

گفتگو تیری مدلٌل ہے مگر کیا کیجیئے
عدل کی کوئی بھی زنجیر ہلائی نہ گئی

کیوں میں کردار کی ہر روز وضاحت دیتی
شک کی دیوار کسی طور گرائی نہ گئی

اتنی تاریک تھی وہ راہ چلے جس پہ سبھی
روشنی کےلئے مشعال جلائی نہ گئی

اس نے ممتاز جتایا جو کبھی کر نہ سکا
ہم سے کر کے بھی کوئی بات جتائی  نہ گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/