یہ عشق ولی کر دیتا ہے
(کلام/ممتازملک۔پیرس)
یہ عشق ولی کر دیتا یے
کیا کرنا دعویداروں کا
کیا کرنا ان بیماروں کا
جب من کا پیتل میلا ہو
یہ عشق قلعی کر دیتا ہے
یہ عشق ولی کر دیتا ہے
جب راہ کہیں پر کھوٹی ہو
جب دل کی بوٹی بوٹی ہو
جب بند ہوں سارے رستے تو
یہ عشق گلی کر دیتا ہے
یہ عشق ولی کر دیتا ہے
قسمت کی ہر تحریر مٹے
جو کی جائے تدبیر پٹے
مٹتی مٹتی تحریروں کو
یہ عشق جلی کر دیتا ہے
یہ عشق ولی کر دیتا ہے
جب پیار ہر اک کو جان سے ہے
رونا ہی اس کی آن کا ہے
ہر خواہش کو ہر راحت کو
یہ عشق بلی کر دیتا ہے
یہ عشق ولی کر دیتا ہے
یوں موت کے بستر پر سوئے
کہ خوف بھی خود پر ہی روئے
دنیا میں نہ آیا کوئی جسے
یہ عشق علی کر دیتا ہے
یہ عشق ولی کر دیتا ہے
۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں