ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 12 فروری، 2016

کندھے یا پیڑھے




کندھے یا پیڑھے
ممتازملک .پیرس






بچپن میں اپنی ماں سے ایک کہانی سنی تھی کہ
ایک گاوں میں ایک بڑا امیر اور متکبر شخص رہا کرتا تھا .گاوں والوں کی کسی خوشی غمی میں اپنے گھر سے کسی کو بھی شامل ہونے نہیں بھیجتا  تھا . ہاں موت والے گھر  میں ایک پیڑھا بھجوا دیتا . کہ یہ اس کی جانب سے شرکت کا اعلان ہوتا . کافی سال یہ سلسلہ چلا . پھر ایک روز اس کے ہاں بھی کسی کی موت ہو گئی. اس نے جب میت تیار کروا کر اس کی آخری  رسومات کے لیئے اپنے گھر کے باہر دالان میں جھانکا تو لوگوں کی جگہ پیڑھوں کاڈھیر لگا پایا . 
نوکر سے پوچھا کہ یہ کیا ہے .
 تو نوکر نے جواب دیا سرکار
" یہ دنیا کا دستور ہے کہ جیساکوئی کسی کے ساتھ کرتا ہے ویسا ہی اس کیساتھ بھی کیا جاتا ہے . آپ نے جو سب کو بھیجا وہ سب نے آپ کو لوٹا دیا ہے . آپ کے گھر کی ڈولی اور جنازہ یہ ہی پیڑھے  اٹھائیں گے . اگر آپ نے کندھے بھیجے ہوتے تو آج کندھے بھی مل جاتے''.
...........

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/