ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 4 جون، 2015

اعتراف جرم بزبان ہندوستان


اعتراف جرم بزبان ہندوستان 
ممتازملک ۔ پیرس



گذشتہ دنوں ہندوستانی وزیر دفاع کا یہ بیان پڑھکر ہنسی بھی آئ اور افسوس بھی ہوا . کہ ہم ہندوستانی مفادات کے لیئے دوسرے ملکوں میں بھی گھس کر پراکسی وار کریں گے .دوسرے لفظوں میں اس کو اعتراف جرم سمجھا جانا چاہیئے کہ اتنے ذمہ دار عہدے پر بیٹھنے والے کا اتنا غیر زمہ دارانہ بیان کیسے ہو سکتا ہے . لیکن ہو سکتاہے جناب ہندوستان میں کچھ بھی ہو سکتا ہے. جو قوم لنگی پر ٹائ باندھ سکتی ہے وہ اور بھی بڑی شرلیاں چھوڑ سکتی ہے . حیران ہونے کی باری اب کے بار ہندوستان کی تھی جب ہمارے ہیرو جنرل راحیل شریف نے ایک مشترکہ دفاعی اجلاس میں یہ کہہ کر ہندوستان کی بینڈ بجائ کہ ہم نے بھی ہاتھ میں چوڑیاں نہیں پہن رکھیں .ہم اپنے ملک کے چپے چپے کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور کسی بھی ملک کو پاکستان میں پراکسی وار کی اجازت نہیں دینگے . دہشتگردوں کو چن چن کر مارا جائے گا . یہ بیان پڑھ کر کل ہندوستانی انتظامیہ میں کون کون نہیں سویا ہو گا یہ تو ہمیں معلوم نہیں لیکن ہاں اتنا اعتبار اپنے ہیرو جنرل شریف پر اور اپنے بہادر افواج پر ضرور ہے کہ
" ایہہ پتر ہٹاں تے نہیں وکدے "
رہی بات ہندوستانی  بڑھکوں کی تو یہ قوم ستر سال میں یہ بات نہیں سمجھ سکی کہ پاکستان ایک ملک ہے جو ایک سچی حقیقت ہے اسے تسلیم کر لینا ہی اس خطے کی ترقی کا راستہ  کھول سکتی ہے ."میں نہ مانوں" کی رٹ سے نہ تو دن  رات ہوتا ہے اور نہ ہی رات دن بنتی ہے. ہاں کہنے والے کی عقل پر شبہ ضرور  ہونے لگتاہے .دعائیں دیں  انگریزوں  کو جو پاکستان  کے سامنے ایک جعلی بدمعاش بنانے کے چکر میں ہندوستان  کو پیسے کا اور شاباشی کا جام پلا پلا کر مست کیئے جا رہے ہیں اور بے چاری ہندوستانی قوم کو چار شہروں کی ترقی کا لولی پاپ دیکر سارے ملک کے حالات سے بے خبری کا ٹیکہ لگاتی رہتی ہے. اس ملک سے کسی عقل کی بات کی کیا توقع کی جا سکتی ہے کہ جس کے پاس ایک سو بیس کروڑ کی آبادی میں ایک بھی ایسا اہل آدمی نہ ہو جسے وہ اپنی وزرات  کی کرسی پر بٹھا سکتی . بے شمار معصوم جانوں کا قاتل دوسرے ملکوں میں دہشتگردی کے کارنامے سرانجام دلانے والا اور دہشت گردوں کا سب سے بڑاپشت پناہ مودی جیسا بدمعاش ( جو کسی اور ملک میں ہوتا تو اسے اب تک کئ بار پھانسی ہو چکی ہوتی .یعنی جتنے جنم اتنی پھانسیاں )اور نااہل آدمی جس قوم کی سب سے بڑی کرسی پر براجمان ہو اس قوم کے لیئے صرف دعا ہی  کی جا سکتی ہے. کہتے ہیں نا کہ جیسی قوم ہوتی ہے ویسا ہی انہیں حکمران عطا کر دیاجاتاہے تو پھر ہم کیا کہیں یہ بات تو سینہ ٹھوک کر ان کے اپنے وزیر دفاع نے کہہ دی کہ دوسرے ملکوں میں گھستے بھی ہیں اور دہشتگردوں کو پالتے بھی ہیں .اس سے ذیادہ ہم کچھ کہیں گے تو شاید بہت سوں کو اچھا نہ لگے .....
                                    ..............

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/